Sunday, June 8, 2025
Homeٹرینڈنگبرسات کورونا وائرس کو بہہ لے جائے گا : ماہرین

برسات کورونا وائرس کو بہہ لے جائے گا : ماہرین

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ کیا موسم گرما میں کورونا وائرس کا  وبائی مرض کم ہو گا؟ یہ سوال کروڑہا ہندوستانیوں کے ذہن میں گشت کررہا ہے  لیکن میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے ایک تحقیقی مقالے میں کچھ نتائج پیش کئے گئے ہیں  اور اس  تحقیقی مقالے میں کہا گیا ہے کہ جن ممالک میں جنوری سے فروری اور  مارچ کے شروع میں درجہ حرارت 18 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہے اور زیادہ سے زیادہ نمی 6 فیصد سے بھی کم ہوتی  ہے اسی طرح مانسون کا سامنا کرنے والے ایشیائی ممالک بھی وائرس کے پھیلنے  میں سست روی دیکھ سکتے ہیں۔ چونکہ اس موسم میں نمی عموما زیادہ ہوتی ہے۔

اس مقالے میں کورونا وائرس سے متاثرہ علاقوں کے موسم کے حالات  کا تجزیہ کیا گیا اور مصنفین ، قاسم بخاری اور یوسف جمیل کے مطابق تحقیق کے  نتائج بتاتے ہیں کہ 22 مارچ تک 90 فیصد نقل و حمل ایسے علاقوں میں ہوا جب درجہ حرارت 3 سے 17 سینٹی گریڈ تک کم تھا۔ اور نمی 4 سے 9 جی ایم 3 (گرام پانی کے بخارات کیوبک میٹر فی ہوا) کے درمیان ہو۔

تاہم ، بہت سے ماہرین صحت نے سنگاپور اور تھائی لینڈ میں واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ مرطوب موسم کے دوران عام طور پر وائرس کی منتقلی میں اضافہ ہوتا ہے حالانکہ اعلی درجہ حرارت سے منتقلی میں کمی آسکتی ہے۔ وائرل ٹرانسمیشن اور نمی اورمطلق نمی کی چھوٹی قدر 4 تا 9 جی ایم کے درمیان کورونا وائرس کے  3 لاکھ 20 ہزار معاملات درج ہوئے  جو مریضوں کی زیادہ تعداد ہے ۔ کورونا وائرس کے  مرض کے بارے میں  اگرچہ وائرس کے پھیلاؤ اور مطلق نمی کے متعلق تحقیقات کی جارہی ہیں۔

اس مقالے میں کہا گیا ہے کہ اگر نمی کی ترسیل میں کوئی کردار ادا کرتا ہے تو ، شمالی امریکہ اور یورپ کے بیشتر حصوں میں اس کی منتقلی کو محدود کرنے کی صلاحیت جون تک نہ ہونے کے برابر ہوگی ، کیونکہ ان علاقوں میں زیادہ تر3 تا 9 ایم جی سے زیادہ نمی محسوس نہیں ہوگی۔ 15 مارچ کے بعد  18 سنٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت والے علاقوں میں 10ہزار  سے زیادہ معاملات کی اطلاع دی جارہی ہے ۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کم کرنے میں گرم درجہ حرارت کا کردار کے عنوان کے تحت کی جانے والی تحقیقات  میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ  شمالی امریکہ اور یورپی شہروں کے بیشتر شہروں میں کورونا کے پھیلاؤ کو کم کرنے میں درجہ حرارت کا کرداربھی محدود ہوسکتا ہے۔ا س تحقیقی مقالے کے بعد امید کی جارہی ہے کہ ہندوستان میں شاید مانسون میں ہونے والی بارشیں  کورونا وائرس کو بہہ لے جائیں گی۔