اورنگ آباد ۔ دہلی کے نظام الدین واقع تبلیغی جماعت مرکز میں ہوئے جلسہ کے بعد تبلیغی جماعت شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور کئی جھوٹی خبروں کے ذریعہ تبلیغی جماعت کی شبیہ خراب کرنے کی کوشش بھی ہوئی جس کا سلسلہ جاری ہے۔ دریں اثنا جماعت کے سربراہ مولانا محمد سعد کو دہشت گرد قرار دینے والے ایک ڈاکٹر کو مہاراشٹر پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
دراصل کورونا وائرس کے قہر کے درمیان سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے اور افواہ پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کئی ریاستوں کی انتظامیہ نے لیا ہے۔ مہاراشٹر میں بھی غلط خبریں پھیلانے اور افواہوں کو فروغ دینے والوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ اسی کے تحت مہاراشٹر پولیس نے ایک ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
ہندی نیوز پورٹل میں شائع خبر کے مطابق واقعہ اورنگ آباد علاقے کا ہے جہاں کی سٹی پولیس نے سوشل میڈیا پر مبینہ طور سے ایک قابل اعتراض پیغام پوسٹ کرنے کے لیے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈاکٹر کا نام سنبھاجی گووند چتلے ہے اور اس کی عمر 38 سال ہے۔ ڈاکٹر چتلے اورنگ آباد شہر کے سڈکو علاقہ واقع کامگار چوک میں کاسمو ہاسپیٹل چلاتا ہے ۔