حیدرآباد: سائبر آباد ٹریفک پولیس نے 23 مارچ سے شروع ہوئے اس لاک ڈاؤن کے دوران مختلف خلاف ورزیوں پر موٹرسائیکلوں کے خلاف 3.6 لاکھ سے زائد مقدمات درج کیے ہیں اور اس دوران عہدیداروں نے 5370گاڑیاں بھی قبضے میں لے لیں۔پولیس چوبیس گھنٹے خصوصی مہم چلا رہی ہے اور لاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے اور مختلف چیک پوسٹوں پر پکڑے جانے والوں کے خلاف مقدمات درج کررہی ہے۔عہدیداروں کے مطابق 366968 معاملات میں سے ، غیر رابطہ مقدمات جن میں ای چالان ، اسپیڈ گن اور سوشل میڈیا کی سہولیات سے استفادہ شامل ہیں جبکہ 358497 رابطے کے معاملات ہیں جوکہ بشمول اسپاٹ مقدمات ، نشے میں ڈرائیونگ کے علاوہ پیٹی کیسز8417 درج ہوئے ہیں ۔
علاوہ ازیں اب تک 3736 دو پہیوں کی گاڑیوں کو قبضہ می لیا گیا ہے ۔ 747 تھری وہیلر ، 777 کاریں اور 110 دیگر گاڑیاں بھی اب تک ضبط کی گئیں۔سائبر آباد کے ٹریفک ڈی سی پی ایس ایم وجے کمار نے کہا ہے کہ موجودہ سنگین حالات میں شہریوں کو بھی خودنظم و ضبط برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ خود سے ڈسپلن اور ذمہ دار ہوں۔ ہم ان سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ لاک ڈاؤن کے اصولوں پرسختی سے عمل کریں یا نتائج کا سامنا کریں۔
دریں اثنا ، ٹریفک پولیس مختلف چوکیوں پر اور ذاتی طور پر سوشل میڈیا پر لاک ڈاؤن قوانین کے بارے میں عوام میں آگاہی پیدا کررہی ہے۔ وہ انہیں ٹریفک کی خلاف ورزیوں کے خلاف انتباہ دےرہے ہیں۔عہدیداروں نے کہا ہے کہ موٹرسائیکل یا کسی اور دو پہیے کی گاڑی پر صرف ایک شخص اور کار میں سوار ڈرائیور سمیت دو افراد کے بنیادی لاک ڈاؤن اصول کو پامال کررہے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ زیادہ تر خلاف ورزی کرنے والے معمولی وجوہات بتا رہے ہیں۔
کوکٹ پلی کے ٹریفک انسپکٹر این بوس کرن نے کہا ایک بار ہم مقدمہ درج کرلیں تو ان کے خلاف عدالتوں میں معقول طور پر الزامات عائد کیے جائیں گے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو دو سال کی سزا ہوسکتی ہے یا ان پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔بعض اوقات ، انھیں دونوں سزائیں دی جاسکتی ہیں ۔ٹریفک پولیس عہدیداروں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دورانیے کے دوران ضبط کی گئی گاڑیاں جب تک صورتحال معمول بن نہیں جاتی ہیں کسی بھی طرح واپس نہیں کی جائیں گی۔