Wednesday, April 23, 2025
Homeبین الاقوامیاسرئیل میں کورونا کے خلاف جنگ میں شامل عرب ڈاکٹر حسین

اسرئیل میں کورونا کے خلاف جنگ میں شامل عرب ڈاکٹر حسین

- Advertisement -
- Advertisement -

رملہ: فروری سے لے کر اب تک اسرائیلی عرب ڈاکٹر ختام حسین ہر صبح کو سورج طلوع ہونے سے پہلے اٹھ کر اپنے کام کے لیے نکلتی ہیں جو وہ کورونا وائرس کی وبا سے لڑنے میں انجام دے رہی ہیں۔خبر رساں ادارے کے مطابق 44 سالہ ختام حسین اسرئیل کی پسماندہ مانے جانے والی عرب طبقہ  کی اہم رکن ہیں، جو صحت کے موجودہ بحران میں نہایت اہم کردارادا کر رہی ہیں۔

ختام حسین اسرائیل کے شہر حائفہ کے نزدیک قائم رامبم ہسپتال میں کورونا وائرس سے نمٹنے والے یونٹ کی سربراہ ہیں۔ ملک کے شمالی حصے کے سب سے بڑے دواخانہ میں وہ کئی مہینوں سے روزانہ 12 گھنٹوں تک ڈیوٹی انجام دے رہی ہیں۔

انہو ں نے کہا ہے کہ یہ ایک نہایت ہی مشکل کام ہے۔ کوئی دن ایک طرح کا نہیں ہوتا۔ ہماری زندگیاں پلٹ کر رہ گئی ہیں۔واضح رہے کہ اسرائیل میں کورونا وائرس کے 15 ہزار سے زائد معاملات پورٹ ہو چکے ہیں اور اس وبا سے ہونے والی اموات کی تعداد 202 تک پہنچ گئی ہے۔تاہم ختام حسین نے کہا ہے کہ اس عالمی وبا سے لڑتے ہوئے انہوں نے کئی مریضوں کے ساتھ یادگار لمحات گزارے ہیں۔

ایسے ہی ایک واقعے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ایک ضعیف جوڑا وائرس کی وجہ سے شدید بیماری کی حالت میں دواخانہ  لایا گیا۔ ان میں سے شوہر کی حالت جلدی خرابی کی طرف جانے لگی تو دواخانہ کے عملے نے انہیں اور ان کی اہلیہ کو آخری بار ملنے کی اجازت دی جس کے بعد شوہر کا انتقال ہوگیا۔اور اس واقعہ نے سب کو رنجیدہ کردیا۔انسان ہونے کی حیثیت سے یہ مشکل ہے۔ پورا طبی عملہ دکھی تھا۔

اسرائیلی عرب فلسطینیوں سے تعلق رکھتے ہیں جو اس سرزمین میں 1948 کے بعد رکے تھے جب اسرائیل نے اپنی آزادی کا اعلان کیا تھا۔عرب اسرائیل کی آبادی کا 20 فیصد ہیں اور شعبہ طب میں ان کی تعداد بہت زیادہ ہے۔2018 میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے پارلیمان میں ایک متنازعہ قانون پیش کیا تھا جس کے تحت اسرائیل کو یہودیوں کی ریاست قرار دیا گیا تھا۔اس کے بعد اسرائیلی عرب ااور دیگر اقلیتوں میں غصے کی لہر دوڑ گئی تھی جن کے مطابق یہ اقدام ان سے ان کا ملک میں رہنے کا حق چھیننے کے مترادف تھا۔