Monday, April 21, 2025
Homesliderامریکہ معاشی بحران کا شکار

امریکہ معاشی بحران کا شکار

- Advertisement -
- Advertisement -

واشنگٹن: امریکی فیڈرل ریزرو کے سربراہ نے کہا ہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس سے امریکہ شدید مالی بحران کا سامنا کر رہا ہے تاہم ملک کو 1930 جیسے مالی بحران کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔فیڈرل ریزرو کے سربراہ پاول جرام نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکی معیشت رواں برس کے آخر میں بحال ہو جائے گی۔

خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا کی طاقتور معیشت کورونا وائرس کی وبا سے پہلے مضبوط تھی لیکن اس وبا کی وجہ سے ملک میں کاروبار بند ہوا۔اعداد وشمار کے مطابق کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کے باعث 30 ملین سے زیادہ ملازمتیں متاثر ہوئی ہیں۔فیڈرل ریزرو کے سربراہ پاول جرام نے امریکی ٹی وی چینل سی بی ایس کو ایک انٹرویو میں کہا کہ اپریل اور جون سے متعلق اقتصادی ڈیٹا بہت خراب ہوگا۔ معاشی سرگرمیوں میں بڑی حد تک کمی آئے گی اور بے روزگاری میں بھی بہت اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس سہ ماہی میں امریکی معیشت 20 سے 30 فیصد تک گر سکتی ہے لیکن یہ گذشتہ صدی کے معاشی بحران سے بہت حد تک کم ہوگا۔فیڈرل ریزرو کے سربراہ نے کہا کہ ان کے خیال میں تیسرے سہ ماہی میں معاشی سرگرمیاں شروع ہو جائیں گی لیکن انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ معمول کی جانب واپس ہونے میں وقت لگ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وبا سے دنیا میں سب سے زیادہ امریکہ متاثر ہوا ہے جہاں 89 ہزار سے زائد ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔دوسری جانب پیر کو کورونا وائرس کی صورتحال پر عالمی ادارہ صحت کا سالانہ اجلاس شروع ہو رہا ہے۔تاہم یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان تناؤ سے یہ اجلاس متاثر ہو سکتا ہے۔
یہ سالانہ اجلاس عمومی طور پر تین ہفتوں تک جاری رہتا ہے لیکن یہ اب دو دن جاری رہے گا۔اس ورچول اجلاس میں ریاستوں کے سربراہ، حکومتی سربراہ، وزرائے صحت اور دیگر اعلیٰ حکام شرکت کریں گے۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیدروس ایڈہانوم نے جمعہ کو کہا تھا  کہ 1948 میں عالمی ادارہ صحت کے قیام کے بعد یہ سب سے اہم اجلاس ہوگا۔