Tuesday, June 10, 2025
Homesliderخانگی فینانسروں نے آٹو ڈرائیوروں کی پریشانیاں بڑھادیں

خانگی فینانسروں نے آٹو ڈرائیوروں کی پریشانیاں بڑھادیں

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: اگرچہ ریاستی حکومتوں نے مالیاتی اداروں کو قرض دہندگان کواقساط کی ادائیگی  میں رعایت  اور ای ایم آئی  مؤخر کرنے کی سہولت فراہم کرنے کے لئے ہدایات جاری کیں کیونکہ یہ حقیقت سب پر عیاں  ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہریوں کو مالی پریشانی کا سامنا ہے اور ملازمتوں کے علاوہ کاروبار نہیں ہے  لیکن بے حس خانگی فنانسر غریب آٹو ڈرائیوروں کو واجبات کی ادائیگی کا مطالبہ کرکے پریشان کر رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران ادا نہ ہونے والے واجبات پر سود کے ساتھ ادائیگی کا مطالبہ بھی ناقابل فہم ہے۔

یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ ان پر سود کے ساتھ واجبات کی ادائیگی کے لئے دباؤ ڈالا جارہا ہے ، بہادر پورہ کے رہائشی ، آٹو ڈرائیور غوث پاشاہ  نے کہاحکومت صرف بیان بازی سے کام لے رہی ہے جبکہ حقائق اس کے مخالف سمت میں ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ لاک ڈاون میعاد کے دوران کی بھی ادائیگی کی جائے گی حالانکہ  لاک ڈاؤن کے دوران آٹوز نے ایک دن بھی کرایہ نہیں کیا ۔ انہوں نے مزید کہا  ہمیں سود کی رقم کے ساتھ واجبات کی ادائیگی کی ہدایت مل رہی ہیں اور ہم اس  کے لئے رقم کہاں سے لائیں گے؟ ہم اس وقت تک ادائیگی نہیں کرسکتے جب تک کہ ہمارے کاروبار اور معاشی صورتحال میں بہتری نہ آئے۔

فنانسینئر آٹو ڈرائیوروں پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ واجبات کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ پچھلے تین مہینوں کا سود بھی ادا کیا جائے ۔آٹو ڈرائیوں نے واضح کیا ہے کہ  لاک ڈاؤن میں نرمی کی گئی ہے لیکن صورتحال بدستور برقرار ہے کیونکہ شہری پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال سے گریز کررہے ہیں اور آٹووں سے کہا گیا ہے کہ وہ دو سے زیادہ مسافروں کو نہ بٹھائیں۔ ایک پریشان آٹو ڈرائیور محمد تاج نے کہا ہے کہ  ہمیں سخت صورتحال سے نکلنے میں کم از کم کچھ مہینوں کا وقت لگے گا۔ تبھی آٹو ڈرائیور واجبات کی ادائیگی کرسکیں گے ۔

ایک اور آٹو ڈرائیور محمد صابر نے ماتم کرتے ہوئے کہا  پہلے ہی ہم لاک ڈاؤن بے حد تناؤ میں گذار چکے ہیں اور جو کچھ بھی تھوڑا سرمایہ ہمارے ساتھ رہ گیا تھا وہ پورا ختم ہوگیا ہے۔ ریاست یا مرکزی حکومتوں سے کسی امدادی پیکیج کا اعلان نہیں کیا گیا ہے کہ وہ ہمیں اس ناامیدی صورتحال سے آزاد کرائے۔آٹووں میں ہم سارا دن سخت محنت کرنے کے بعد بھی خالی ہاتھ لوٹ رہے ہیں۔ فنانسرس واجبات کی ادائیگی کے لئے ہم پر بے حد دباؤ ڈال رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے چاول کے سوا کوئی سرکاری امداد یا مدد نہیں ہے کم از کم اب حکومت کو کچھ امدادی پیکیج کا اعلان کرکے ہمیں بچانے کے لئے آگے آنا چاہئے۔

حکومت کو چاہئے کہ غریب آٹو ڈرائیوروں کے بارے میں خانگی فینانسرز کے ناگوار رویے کے معاملے کو سنجیدگی سے لے۔ ایک سماجی کارکن محمد جہانگیر نے مشورہ دیا کہ ریاستی حکومت کو ریاست میں پریشان حال آٹو ڈرائیوروں کی فلاح  و بہبود کے لئے اقدامات کرنے ہوں گے۔