نئی دہلی: ہندوستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے ریکارڈ 40 ہزار سے زیادہ نئے مثبت معاملے سامنے آئے ہیں جس سے ملک کے بعض حلقوں میں تشویش پائی جاتی ہے، لیکن اس کے ساتھ ہی کورونا کی ویکسین کے معاملے پر امیدوں میں اضافہ نظر آ رہا ہے کیونکہ دہلی کے معروف دواخانے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (اے آئی آئی ایم ایس) میں انسانوں پر ویکسین کا تجربہ شروع ہو رہا ہے۔
وزارت صحت کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 40 ہزار 425 نئے معاملات کے علاوہ ملک بھر میں کووڈ 19 سے 681 افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں۔اس طرح اب ملک میں کورونا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 11 لاکھ 18 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے جبکہ مثبت معاملات ہر 20 دنوں میں دگنے ہو رہے ہیں۔
وبا سے مرنے والے افراد کی مجموعی تعداد 27 ہزار 497 ہو گئی ہے۔وزارت صحت نے کہا ہے کہ ملک میں تقریباً چار لاکھ متحرک معاملات ہیں جبکہ سات لاکھ افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔مغربی ریاست مہاراشٹر میں متاثرین کی تعداد تین لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ اتوار کو وہاں سب سے زیادہ معاملات درج کیے گئے ہیں۔
دریں اثنا انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے کہا ہے کہ ایک کروڑ 40 لاکھ سے زیادہ افراد کے ٹسٹ ہو چکے ہیں جبکہ گذشتہ روز تقریباً ڈھائی لاکھ لوگوں کی جانچ ہوئی ہے۔ہندوستان میں سوشل میڈیا پر آے آئی آئی ایم ایس ٹرینڈ کر رہا ہے جس سے یہ نظر آتا ہے کہ صارفین ملک میں ویکسین کی تیاری سے متعلق کتنے پرجوش ہیں۔
اس سے قبل ہندوستان نے 15 اگست تک کورونا کی ویکسین تیار کرنے کی بات کہی تھی جسے طبی ماہرین نے بعید از قیاس قرار دیا تھا۔ یوگا گرو بابا رام دیو اور آیوروید طریقہ علاج کی دوا بنانے والی ان کی کمپنی نے کووڈ کی دوا بنانے کا دعویٰ کیا تھا اور کہا تھا کہ انھوں نے اسے انسانوں پر بھی ٹسٹ کیا ہے لیکن پھر وہ بعد میں اپنے دعوے سے انکار کردیا اور کہا کہ ان کی دوا صرف قوت مدافعت بڑھانے کے لیے ہے۔
سرکاری ٹی وی چینل ڈی ڈی نیوز نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ اے آئی آئی ایم ایس پیر سے کوویکسین کا انسانوں پر تجربہ شروع کر رہا ہے۔دریں اثنا کے وزیر صحت ہرش وردھن نے اے آئی آئی ایم ایس میں پلازمہ عطیہ کے کیمپ کا افتتاح کیا ہے۔ ہندوستان دنیا میں جنرک دوا بنانے والے اہم ترین ملکوں میں شامل ہے اور یہاں کی بہت سی دوا ساز کمپنیاں پولیو، میننجائیٹس، روٹا وائرس اور خسرے کی ویکسین بھی بناتی ہیں۔
ہندوستان ٹائمز نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا ہے کہ ہندوستان کی کم سے کم سات دوا ساز کمپنیاں کووڈ 19 کی ویکسین بنانے کی کوشش میں دن رات لگی ہوئی ہیں۔ان میں سے ایک حیدرآباد کی دوا ساز کمپنی بھارت بائیوٹیک ہے جو کہ کوویکسین نامی ٹیکے پر کام کر رہی ہے اور اس نے گذشتہ ہفتے سے انسانوں پر اس کی جانچ شروع کر دی ہے لیکن اہم ادارے ایمس میں پیر سے اس کا کلینیکل ٹرائل شروع ہو ا ہے۔
اسی طرح سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا ویکسین کی تیاری کے تیسرے مرحلے میں ہے اور وہاں ایسٹرا زینیکا نامی ویکسین پر کام جاری ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ سال کے آخر تک دستیاب ہوگی۔معروف دوا ساز کمپنی زائڈس کیڈیلا بھی کووڈ 19 کی ویکسین کی تیاری کے لیے کام کر رہی ہے اور اس نے اپنی ویکسین کا نام زائیکووی-ڈی رکھا ہے۔کمپنی کے بموجب آئندہ سات ماہ میں یہ ویکسین دستیاب ہوگی۔ اس نے انسانوں پر اس کا تجربہ بھی شروع کر دیا ہے۔
ان کے علاوہ انڈین ایمیونولوجیکل ویکسین، بایولوجیکل ای اور مائنویکس جیسی ویکسین بھی تیاری کے مختلف مراحل میں ہیں۔اس کے علاوہ پینیشیا بائیو ٹیک امریکی کمپنی کے تعاون سے آئرلینڈ میں ویکسین کی تیاری میں مصروف ہے اور کہا ہے آئندہ سال تک وہ بڑی تعداد میں اس ویکسین کو تیار کرنے کی اہل ہوگی۔