حیدرآباد: حیدرآباد ہائی کورٹ نے کوویڈ19کے علاج کے دوران مرنے والے شخص کی لاش کو حوالے کرنے کے لئے بل کی بقیہ رقم اداکرنے پراصرار کرنے پر ایک پرائیویٹ اسپتال پر ناراضگی کا اظہار کیا۔مرنے والا شخص سابق فوجی تھا۔ عدالت نے پولیس کو ہدایت دی کہ وہ لاش کی رشتہ داروں کو حوالگی کے لئے اقدامات کرے۔سابق فوجی کے بیٹے نوین کمار شرما کی جانب سے داخل کردہ عرضی کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ ریاستی محکمہ صحت وطبابت کے ڈائرکٹر کو مدعاعلیہ بنایااور ان کو ہدایت دی کہ وہ اس معاملہ کی مکمل جانچ کرتے ہوئے رپورٹ داخل کرے کہ آیا یہ بل زیادہ ہے۔
عدالت نے ہدایت دی کہ اگر اسپتال کی جانب سے زائد بل جاری کیاگیا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔نوین کمار شرما نے عدالت سے خواہش کی تھی کہ اس معاملہ کی فوری سماعت کی جائے اور حکام کو ہدایت دی جائے کہ ان کے والد کی لاش کو حوالے کیاجائے۔عرضی گذار کے وکیل پرتاب نارائنا سانگھی نے کہا کہ رام کمار شرما کو اس اسپتال میں گذشتہ ماہ کی 24تاریخ کو داخل کروایاگیا تھا تاہم اسپتال کے حکام نے ان کے اراکین خاندان کو بتایا کہ ان کی موت ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ 8دن اسپتال میں علاج کے لئے 8.68لاکھ روپئے کا بل بنایاگیا،حالانکہ 4لاکھ روپئے کی رقم اسپتال کو دے دی گئی تاہم اسپتال کے حکام مکمل رقم ادا کرنے کے لئے اصرار کررہے ہیں۔اس پر جج نے رام گوپال پیٹ پولیس کو ہدایت دی کہ وہ فوری طورپر اقدامات کرتے ہوئے اس بات کویقینی بنائے کہ لاش فوری طورپر رشتہ داروں کے حوالے کردی جائے تاکہ آخری رسومات انجام دی جاسکے۔عدالت نے اس معاملہ کی آئندہ سماعت 11ستمبرتک ملتوی کردی۔