Sunday, June 8, 2025
Homesliderلاک ڈاؤن کے باوجود دہلی میں سڑک حادثات اوراموات تشویش ناک

لاک ڈاؤن کے باوجود دہلی میں سڑک حادثات اوراموات تشویش ناک

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: ہندوستان کے دارالحکومت دہلی میں سڑک حادثوں کے درمیان اموات کوئی نئی بات نہیں ہے، لیکن حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس سال کے ابتدائی  7 مہینوں کے درمیان کورونا وائرس کی وجہ سے بیشتر اوقات لاک ڈاؤن کا نفاذ رہا، پھر بھی سڑک حادثوں کے سبب بڑی تعداد میں اموات دیکھنے کو ملی ہیں۔

ٹریفک پولس سے حاصل اعداد و شمار کے مطابق اس سال یکم جنوری سے 31 جولائی تک دہلی میں جملہ  2164 سڑک حادثے ہوئے جن میں 557 لوگ ہلاک ہوئے اور 1908 افراد زخمی ہوئے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ مہلوکین میں 265 لوگ ایسے ہیں جو ہِٹ اینڈ رَن کا شکار ہوئے۔ یعنی انھیں کس نے ٹکر ماری، یا پھر اس حادثہ کا ذمہ دار کون تھا، یہ پتہ ہی نہیں چل سکا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس بار بھی مہلوکین کی فہرست میں گزشتہ سال کی طرح پیدل چلنے والے افراد کی تعداد زیادہ ہے۔

اس سال ہوئے جان لیوا حادثوں کا اگر گزشتہ سال سے موازنہ کیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ یکم جنوری 2019 سے 31 جولائی 2019 تک 862 جان لیوا سڑک حادثے ہوئے، جب کہ 2020 میں یہ تعداد 543 رہی۔ گویا کہ گزشتہ سال کے مقابلے 319 سڑک حادثے کم ہوئے ہیں۔ لیکن لاک ڈاؤن کے نفاذ کو مدنظر رکھا جائے تو 543 حادثات اور ان میں ہوئی 557 اموات تشویشناک ہیں۔اس سال 31 جولائی تک ہوئے جان لیوا سڑک حادثوں میں سب سے زیادہ 243 پیدل چلنے والے لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔ اس کے بعد موٹر سائیکل سواروں کا نمبر آتا ہے جن کی تعداد 199 رہی۔ تیسرے نمبر پر ایسے لوگ ہیں جو اپنی ہی غلطی سے سڑک حادثوں کا شکار ہوئے اور موت کی گود میں چلے گئے۔ ایسے لوگوں کی تعداد 48 بتائی جا رہی ہے۔