نئی دہلی: سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے قومی نائب صدر دہلان باقوی نے اپنے جاری کردہ اخباری اعلامیہ میں ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کی رپورٹس، مودی حکومت کی طرف سے سرکاری محکموں اور پبلک سیکٹر س میں خالی عہدوں کو پر نہیں کئے جانے کے رپورٹس پر اپنے رعمل میں کہا ہے کہ آر ایس ایس کے ذریعہ کار فرما مودی حکومت ملک کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ دہلان باقوی نے مزید کہا ہے کہ معتبر اطلاعات اور اعداد وشمار کے مطابق مرکزی حکومت کے محکموں میں 800,000سے زیادہ آسامیاں خالی ہیں۔ محکمہ داخلہ کے علاوہ تمام محکموں میں ملازمین کی تعداد کم ہورہی ہے۔
مودی حکومت نے اس وقت تقرریوں کو منجمد کردیا ہے جب تعلیم یافتہ نوجوانوں کی بے روزگاری 24%فیصد کے خطرناک حد تک پہنچ گئی ہے۔ جیسا کہ پارلیمنٹ کے آخری بجٹ اجلاس کے دوران وزیر جتیندر سنگھ نے انکشاف کیا ہے کہ 31مارچ 2018تک 6.53لاکھ خالی آسامیاں کو بھرتی نہیں کیا گیا ہے۔ جبکہ 2019-2020کے اعداد وشمار سرکاری طور پر دستیاب نہیں ہیں، لیکن اس عرصے میں ایک لاکھ سے زیادہ ملازمین ریٹائر ہوچکے ہیں۔
ابھی حال ہی کے رپورٹس کے مطابق ریلوے میں 3.5لاکھ خالی آسامیاں ہیں اور ریلوے نے نئی تقرریوں کو منجمد کردیا ہے۔سال 1994میں منظم ملازمت کے شعبے میں مرکزی حکومت کے ملازمین کا حصہ 12.4%فیصد تھا جب اب گھٹ کر8%فیصد سے کم ہوگیا ہے۔ جبکہ محکمہ داخلہ میں نیم فوجی دستوں سمیت ملازمین کی فیصد میں 2006کے مقابلے میں 32%فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ دیگر تمام محکموں میں ملازمین کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔
تاہم، مرکزی محکمہ میں کانٹراکٹ ورکروں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ ان کی تقرری مزدور قوانین کے کسی بھی اصول کی پاسداری کے بغیر ہورہی ہے۔پبلک سیکٹر یونٹس کی نجکاری کے فیصلے سے روزگار کے مواقع میں بہت کمی واقع ہوگی۔ جبکہ ملک شدید معاشی بحران اور بے روزگاری کا سامنا کررہا ہے، تو حکومت بحرانوں کو حل کرنے میں دلچسپی نہیں لیتی ہے بلکہ اس کے جنونی اور نسلی سیاسی ایجنڈے کو عملی جامہ پہنچانے میں مصروف ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر دہلان باقوی نے مرکزی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر خالی آسامیوں کو پرکرے اور ملک میں بے روزگاری کو کم کرنے کیلئے موثر اقدامات کرے۔
دہلان باقوی نے غیر بی جے پی سیکولر جمہوری سیاسی پارٹیوں کو بھی جاگتے رہنے اور مرکزی حکومت کی تباہ کن نجکاری ایجنڈے کے خلاف مزاحمت کرنے کی مانگ کی ہے۔