ریاض: سعودی عرب کی خواتین کورونا سے زیادہ خوف زدہ ہیں ،یہ انکشاف کورونا کے بحران کے دوران سعودی باشندوں کی طرز زندگی اور احتیاطی تدابیر کے ضمن میں کئے جانے والے ایک سروے میں ہوا ہے۔سعودی عرب میں رائے عامہ کے نئے جائزے میں کہا گیا ہے کہ 96 فیصد سعودی شہری گھروں سے ماسک پہن کر نکل رہے ہیں جبکہ 88 فیصد گھر سے نکلتے وقت ایک سے زیادہ احتیاطی تدابیر کی پابندی کررہے ہیں۔ 37 فیصد سے زیادہ نے توقع ظاہر کی ہے کہ اسکول نئے تعلیمی سال کے شروع میں کھل جائیں گے۔
ویب سائٹ کے مطابق رائے عامہ کا جائزہ ڈی آر سی نامی ادارے نے تیار کیا ہے۔ یہ ادارہ سعودی عرب سمیت جی سی سی ممالک میں مارکیٹ سروے اور مختلف تبدیلیوں سے متعلق معلومات کے تجزیے کرتا ہے۔ ڈی آر سی کے جائزے میں کہا گیا ہے کہ 25 فیصد سعودی باشندوں کو توقع ہے کہ ماہ رواں کے دوران ہی حالات معمول پر آجائیں گے جبکہ اس حوالے سے ستمبر کی توقع ظاہر کرنے والوں کا تناسب 38 فیصد تک کا ہے۔
جائزے سے پتا چلا ہے کہ عمر کے چوتھے عشرے سے تعلق رکھنے والی خواتین کورونا وائرس سے بہت زیادہ خوفزدہ ہیں۔ ان میں تشویش کا تناسب غیرمعمولی ہے۔ یہ وہ خواتین ہیں جو ملازمتیں کررہی ہیں۔ ڈی آر سی کے بانی اور چیئرمین ولید السلیمان نے سعودی شہریوں کے طرز معاشرت سے متعلق کیے جانے والے رائے عامہ کے جائزے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں یہی کہوں گا کہ بامقصد سرگرمیاں اختیار کریں۔ حالات معمول پر آنے کی توقع فطرت کےعین مطابق ہے اس میں کوئی قباحت نہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ کبھی خواہشات زمینی حقائق سے میل نہیں کھاتیں۔ اپنی صحت کا خیال رکھیں اس سے ذہنی صحت پر بھی اچھا اثر پڑے گا۔
جائزے میں بتایا گیا ہے کہ کرفیو اٹھانے کے بعد سعودیوں نے اپنے رشتہ داروں، دوست احباب سے ملنے ملانے کا سلسلہ بڑھایا ہے۔ ملنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اسی کے ساتھ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بیشتر سعودی اپنے خالی اوقات سیر گاہوں اور کھلے مقامات میں گزارنے لگے ہیں۔
جائزے سے یہ بھی پتا چلا ہے کہ عوام نے تھوک فروشوں سے سامان بھاری مقدار میں ذخیرہ کیا ہے۔ ضرورت سے 88 فیصد زیادہ سامان گھروں میں محفوظ کیے ہوئے ہیں۔ ہاتھ دھونے کے لیے صابن، گھر کی صفائی میں استعمال ہونے والی اشیا بڑی مقدار میں خریدی گئیں۔ مردوں کے مقابلے میں خواتین نے زیادہ شاپنگ کی۔ 37فیصد سعودیوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ ا سکول اور کالج بہت جلد طلبہ کے لیے کلاس رومز کے دروازے کھول دیں گے جبکہ دو ماہ قبل 46 فیصد مقامی شہریوں نے توقع ظاہر کی تھی کہ دو ماہ کے اندر حالات معمول پر آجائیں گے۔
کم عمر کے شہری اگست کے مہینے میں حالات معمول پر آنے کے خواہش مند ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کی عمریں 20 سے 39 سال کے درمیان ہیں۔رائے عامہ کے جائزے میں 1538 سعودیوں کو شامل کیا گیا۔ ان کی عمریں 20 سے 69 برس کے درمیان ہیں۔ سوالات انٹرنیٹ کے ذریعے کیے گئے۔