Tuesday, April 22, 2025
Homesliderلبنان اور اسرائیل مذاکرات کے قریب :امریکہ

لبنان اور اسرائیل مذاکرات کے قریب :امریکہ

- Advertisement -
- Advertisement -

واشنگٹن: بیروت اور تل ابیب اپنی متنازعہ سرحدوں پر ایک فریم ورک پر اتفاق کرنے کے قریب ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ایک سینئر امریکی عہدیدار نے خطے کے سفر سے واپسی کے بعد کیا۔ لبنان اور اسرائیل تکنیکی طور پر جنگ کی حالت میں ہیں ، لیکن حالیہ مطالعات میں سمندر کے کنارے قدرتی گیس کے ذخائر کو ظاہرتلاش کرتے ہوئے واشنگٹن کی توجہ اپنی طرف مبذول کروانے کے لئے دونوں ممالک کی سرحدوں پر ایک معاہدے پر ثالثی کی ہے۔

کئی امریکی ایلچیوں نے دونوں ممالک کے مابین مشترکہ بنیاد تلاش کرنے کی کوشش کی ہے۔ تاہم مشرقی امور کے امریکی اسسٹنٹ سکریٹری ڈیوڈ شینکر نے کہا کہ اس میں  پیشرفت ہو رہی ہے۔ شینکر نے فون کے ذریعہ میڈیا نمائندوں سے کہا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ ہم قریب آ رہے ہیں اور اس سے لبنان اور اسرائیل دونوں کے لئے کچھ حقیقی پیشرفت کا موقع ملے گا۔

امریکی سفارت کار ایک ایسے معاہدے کی طرف اشارہ کر رہا تھا جو حقیقت میں سرحدوں پر مذاکرات شروع کرنا کے فریم ورک کو فراہم کرے گا۔ شینکر نے کہا کہ فریم ورک اہم تھا اور اسے بہت پہلے مکمل کر لیا جانا چاہئے تھا۔ انہوں نے ان نکات کی وضاحت نہیں کی جو حتمی معاہدہ کے دوران  کئے جائیں گے ۔

لبنان اور امریکہ کے مابین جاری تبادلہ خیال سے واقف سینئر سیاسی ذرائع نے کہا ہے  کہ شینکر سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ بیروت کے سفر کے دوران اس معاہدے کا اعلان کریں گے۔شینکر نے کہا مجھے امید ہے کہ آنے والے ہفتوں میں لبنان جاکر اس معاہدے پر دستخط کرنے کے قابل ہوں گے۔

لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج  زمینی سرحد پر کسی معاہدے تک پہنچنے کے لئے کام جاری رکھے ہوئے ہے ، جسے فی الحال اقوام متحدہ کے ذریعہ بلیو لائن سے الگ کردیا گیا ہے۔ کم از کم تین مختلف امریکی مندوبین نے سمندری سرحد کے تنازعہ کو حل کرنے میں مدد کے لئے اہم سفارتی کوششیں کی ہیں۔ 2012 میں ، فریڈرک ہوف نے  خاص طور پر  متنازعہ پانیوں کو ہوف لائن بننے کے ساتھ تقسیم کرنے کی تجویز پیش کی۔ اس سے لبنان 500 مربع کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گا۔