Wednesday, April 23, 2025
Homeslider!متحدہ عرب امارات کے صحرا میں ایک مرتبہ بھر حیدرآباد کا سورج...

!متحدہ عرب امارات کے صحرا میں ایک مرتبہ بھر حیدرآباد کا سورج طلوع ہوگا

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: کورونا بحران کی وجہ سے جہاں ساری دنیا پریشان ہے وہیں کرکٹ کے مداحوں کو 19 ستمبر کا بے صبری سے انتظار بھی ہے کیونکہ اس دن متحدہ عرب امارات میں انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کا 13 ویں سیزن شروع ہوگا۔ آئی پی ایل کا افتتاحی مقابلہ دفاعی چمپئن ممبئی انڈینز اور مہندر سنگھ دھونی کی زیر قیادت چینائی سوپر کنگس کے درمیان ہوگا۔ یہ تیسری مرتبہ ہوگا کہ جب آئی پی ایل ٹورنمنٹ ہندوستان سے باہر کھیلا جائے گا کیونکہ اس قبل 2014 میں ہندوستان میں عام انتخابات کے پیش نظر یہ ٹورنمنٹ متحدہ عرب امارات میں ہی منعقدہ ہوا تھا لیکن 2014 میں ٹورنمنٹ کا ابتدائی حصہ یو اے ای میں ہوا تھا ، اس مرتبہ کورونا وائرس کی وجہ سے مکمل ٹورنمنٹ امارات میں ہی منعقد ہوگا۔

ایک جانب جہاں آئی پی ایل کے دیوانوں کی نظریں اپنے پسندیدہ ٹورنمنٹ پر مرکوز ہوچکی ہے تو دوسری جانب نوابوں کے شہر حیدرآباد کے عوام کی توجہ اپنی مقامی ٹیم سن رائزرس حیدرآباد پر مرکوز ہوچکی ہے جیسا کہ رواں ہفتہ ٹیم انتظامیہ نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے حیدرآبادی  ٹیم کی تیاریوں اور کھلاڑیوں کے خیالات سے اپنے مداحوں کو واقف کروایا ہے ۔

 اس ویڈیو کے جاری ہونے کے ساتھ ہی حیدرآبادی مداحوں کا جوش اور جذبہ مزید بلند ہوا ہے کیونکہ انہیں امید ہے کہ جس طرح 2009 میں جوہانسبرگ میں منعقدہ آئی پی ایل میں حیدرآبادی ٹیم جو اس وقت دکن چارجرس کے نام سے جانی جاتی تھی اس نے پہلی مرتبہ خطاب حاصل کیا تھا  اور  فائنل میں اس نے  رائل چیالنجرس بنگلور کو شکست دی تھی اس موقع پر ٹیم کے کپتان آسٹریلیائی کھلاڑی آڈم کلگرسٹ تھے جس کے بعد حیدرآبادی ٹیم نے 2016 میں ایک اور آسٹریلیائی کپتان ڈیویڈ وارنر کی سرپرستی میں خطاب حاصل کیا تھا ۔ ٹیم اس مرتبہ سن رائزرس حیدرآباد کے نام سے خطاب حاصل کیا تھا ۔

 اس کے علاوہ 2018 میں حیدرآبادی ٹیم فائنل میں رسائی حاصل کی تھی۔ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کی قیادت میں خطاب حاصل کرنا کا موقع ملا لیکن اسے فائنل میں  شکست ہوئی تھی ، اس مرتبہ ڈیویڈ وارنر کی واپسی ہوئی ہے جو کہ ٹیم کی قیادت کریں گے جس کے بعد حیدرآبادی عوام کی امیدیں مزید بڑھ گئی ہیں  ۔

حیدرآبادی ٹیم کی اصل طاقت اس کی اوپننگ جوڑی ڈیویڈ وارنر اور انگلینڈ کے وکٹ کیپر بیٹسمین جانی بیرسٹو ہے۔ اس  جوڑی نے آئی پی ایل کی تاریخ میں کئی ریکارڈ اپنے نام  درج کئے ہیں اور اس مرتبہ بھی اس جوڑی سے ٹیم کو ایک بہتر آغاز کی امید ہے حالانکہ وارنر اس وقت انگلینڈ کے دورہ پر ہیں جہاں وہ کوئی خاص مظاہرہ نہیں کرپائے ہیں ۔ وارنر کے دورہ ٔ انگلینڈ پر ناقص فام کے باوجود ساری دنیا جانتی ہے کہ وارنر کیا کرسکتے ہیں اس پر قلم کو حرکت دینے کی ضرورت نہیں ۔

اوپننگ کے بعد سن رائزرس حیدرآباد کے مڈل آرڈر میں ایک اور بیرونی بیٹسمین کین ولیمسن کا نام مل جاتا ہے جن پر ان کی ٹیم نیوزی لینڈ کو ہی نہیں بلکہ آئی پی ایل کی ٹیم سن رائزرس حیدرآباد کو بھی کافی امیدیں ہیں اور یہ ٹیم کے سب سے قابل بھروسہ بیٹسمین بھی تصور کئے جاتے ہیں کیونکہ ان کے بین الاقوامی اور آپی پی ایل دونوں ہی میدانوں کے مقابلوں میں استقلال  ہے  ۔

 اس کے بعد بولنگ شعبہ کی بات کریں تو یہاں بھی عالمی نمبر ایک افغانستان کے اسپنر راشد خان ٹیم کی طاقت ہیں جن کے ساتھ ہندوستانی ٹیم کی بین الاقوامی سطح پر کامیاب نمائندگی کرنے والے بھونیشور کمارہیں۔ راشد اور کمار دونوں ہی حیدرآباد سن رائزرس کے لئے میچ وننگ بولرس ہیں اور انکی موجودگی مقابلے کو کسی بھی لمحہ حیدرآباد سن رائزرس کے حق میں کرسکتی ہے۔ آل راؤنڈر میں وجے شنکر ، محمد نبی ، میچل مارش کے نام قابل ذکر ہیں ۔ علاوہ ازیں فاسٹ بولنگ شعبہ میں خلیل احمد بھی ایک بین الاقوامی نام ہے ۔وکٹ کے پیچھے وردھمان ساہا کا تجربہ بھی حیدرآباد سن رائزرس کےلئے کلیدی ثابت ہوگا۔ مینش پانڈے ، پریم گارک ، سندیپ شرما کو کسی بھی طرح سے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا جوکہ مقامی صلاحیتوں کے زمرے میں حیدرآباد سن رائزرس کے اہم نام ہیں۔

میدان سے باہر کوچنگ عملہ کا تذکرہ کریں تو یہاں ہندوستان کے کامیاب ترین بیٹسمین وی وی ایس لکشمن کی موجودگی اہم ہے جن کے ساتھ اسپن بولنگ کے کوچ مرلی تھرن کا کردار اہم ہوگا کیونکہ ٹی 20 ٹورنمنٹ میں اکثر دیکھا گیا ہے کہ اہم مواقع پر اسپنرس نے مقابلے کا نقشہ اپنی ٹیم کے حق  میں پلٹا ہے ۔کاغذ پر بہتر نام اور ریکارڈ کی کتاب میں کئی اعداد شمار کے آگے حیدرآباد سن رائزرس ٹیم کے کھلاڑیوں کے نام سے حیدرآبادی مداحوں کو یہ امید ہے کہ متحدہ عرب امارات کے صحرا میں ایک مرتبہ بھر حیدرآباد کا سورج طلوع ہوگا۔