حیدرآباد: سوشل میڈیا پر جی ایج ایم سی کی انتخابی مہم نے اس وقت قبضہ کرلیا ہے حالانکہ اصل انتخابات ہنوز چار ماہ دور ہیں لیکن سوشل میڈیا پر ابھی سے انتخابی مہم اپنا زور پکڑ چکی ہے ۔ بی سی کے رائے دہندگان کا سروے زیربحث، مختلف زمروں کے لئے وارڈز محفوظ کرنا ، انتخابی اعلامیہ جاری کرنا، شہر میں پائے جانے والے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق کئی ایک موضوعات اس وقت سوشل میڈیا پر زیر بحث ہیں ۔ عام طور پر انتخابی اعلامیہ جاری کرنے کے بعد ہی انتخابی مہم کا آغاز کردیا جاتا ہے۔ اس کے برعکس جی ایچ ایم سی انتخابات کے لئے یہ مہم سوشل میڈیا میں شروع ہوچکی ہے ۔
برسر اقتدار جماعت ش ٹی آر ایس کے متعدد رہنما حقیقت میں ووٹ مانگے بغیر ہی حیدرآباد اور اس کے آس پاس کے ترقیاتی کام پوسٹ کر رہے ہیں۔ سوشیل میڈیا پوسٹس زیادہ تر ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ہیں جو بائیو ڈیوائرسٹی موڑ ، ایل بی نگر کے آس پاس میں انجام دیئے گئے ہیں۔ ویڈیو کلپنگ میں فلائی اوور اور انڈر پاسوں کی تعمیر جیسے مختلف منصوبے شامل ہیں۔ مزید یہ کہ بے گھر غریبوں کے لئے ڈبل بیڈ روم کے مکانات کی تعمیر ، درگم چیروو پر کیبل پل کو بھی سوشل میڈیا مہم میں شامل کیا گیا ہے ۔ سیاسی مبصرین نے ان حالات پر کہا ہے کہ آئندہ جی ایج ایم سی انتخابات میں ٹی آر ایس کو فائدہ پہنچانے کے لئے اسے انتخابی مہم بھی کہا جاسکتا ہے۔ ٹی آر ایس کو مہم کا فائدہ دلوانے کے لئے پارٹی کارکن اور سوشل میڈیا صارفین ترقیاتی کام پوسٹ کررہے ہیں۔ تاہم کچھ کارپوریٹرز فیلڈ وزٹ بھی کر رہے ہیں اور جاری ترقیاتی کاموں کا معائنہ بھی کر رہے ہیں اور وہ واٹس ایپ گروپس میں ترقیاتی کاموں کی کلپنگ پوسٹ کر رہے ہیں۔
وہ ٹی وی ٹاک شوز میں بھی حصہ لے رہے ہیں جو یو ٹیوب ٹیوب چینلز میں کچھ خانگی تنظیموں کے ذریعہ شروع کیے گئے ہیں۔ کچھ دوسرے لوگوں نے ٹی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ انہیں جی ایچ ایم سی انتخابات میں دوبارہ پارٹی نامزدگی مل جائے۔ وہ اپنے کاموں کی بھی وضاحت کر رہے ہیں اور اپنے مستقبل کے منصوبوں کو اس کے ساتھ جوڑ رہے ہیں۔ کارپوریٹرز عہدیداروں پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ اپنے اپنے دائرہ اختیار میں جلد سے جلد ترقیاتی کاموں کو مکمل کریں۔