Sunday, June 8, 2025
Homesliderدھونی کو دہلی کے خلاف خود کو ثابت کرنے کا موقع

دھونی کو دہلی کے خلاف خود کو ثابت کرنے کا موقع

- Advertisement -
- Advertisement -

دبئی: چینائی سوپر کنگز کے کپتان مہندر سنگھ دھونی راجستھان رائلز کے خلاف پچھلے میچ میں شکست کے بعد ہونے والی تنقید کو ختم کرنے کے ارادے کے ساتھ دہلی کیپٹلز کے خلاف جمعہ کو میدان میں اتریں گے ۔گذشتہ میچ میں چینائی کو راجستھان کے خلاف 16 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جب کہ دہلی کی ٹیم نے کنگز الیون پنجاب کو ایک سوپر اوور میں اپنے پہلے میچ میں شکست دی ہے۔ یہ چینائی کا تیسرا اور دہلی کا دوسرا میچ ہوگا۔

راجستھان نے چینائی کو217 رنزکا ہمالیائی نشانہ دیا تھا جس کے جواب میں دھونی کی ٹیم 20 اوورز میں چھ وکٹیں گنوانے کے بعد 200 رنز ہی بنا سکی۔ چینائی کی دو میچوں میں یہ پہلی شکست تھی اور پوائنٹس ٹیبل میں اس وقت وہ دومیچ میں ایک جیت اور ایک شکست کے ساتھ دو پوائنٹ لیکر پانچویں مقام پر ہے جبکہ دہلی دو پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے ۔دھونی گزشتہ میچ میں ساتویں نمبر پر بیٹنگ کرنے آئے تھے اور تب تک بہت دیر ہوچکی تھی اور میچ چینائی کے ہاتھ سے نکل گیا تھا۔ میچ کے اہم موڑ پر دھونی کے نچلے آرڈر میں جانے کے فیصلے پر شدید تنقید کی گئی اور ان کے فیصلے پر سوالات اٹھائے گئے تھے ۔جب چینائی کو دھونی جیسے تجربہ کار کھلاڑی کی ضرورت تھی تو ماہی نے خود محاذ لینے کی بجائے سیم کیرن ، رتوراج گائکواڈ اورکیدار جادھو کو آگے بھیج دیا جو رن کو تیز کرنے میں ناکام رہے ۔ جب دھونی میدان میں اترے تو وہ شروع میں ایک بھی بڑا شاٹ نہیں کھیل سکے ۔ انہوں نے آخری اوور میں تین چھکے ضرور لگائے لیکن تب تک مقابلہ چینائی کے ہاتھ سے نکل گیا تھا۔ دھونی کے ان فیصلوں کا خمیازہ میچ ہارنے کی شکل میں چینائی کو بھگتنا پڑا۔

دھونی جیسے تجربہ کارکپتان اور کھلاڑی سے اس فیصلے کی توقع نہیں کی جاسکتی تھی ۔ تاہم انہوں نے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیم کیرن اور رتوراج گائکواڈ جیسے کھلاڑیوں کو موقع دینا چاہتے ہیں لیکن وہ اس سے انکار نہیں کرسکتے کہ اس مقام پر فاف ڈو پلیسیس کو دوسرے سرے سے ایک ایسے کھلاڑی کی ضرورت ہے جو میچ کا توازن برقرار رکھنے کے قابل ہو۔ ماہی کو اب دہلی کے خلاف اپنے ناقدین کا جواب دینا پڑے گا۔چینائی کے پاس شین واٹسن ، کیرن ، ڈو پلیسی ، دھونی اور آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ جیسے لیجنڈ کھلاڑی موجود ہیں جو کسی بھی صورتحال میں میچ کو پھر سے موڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں دہلی کو جیت کی رفتار برقرار رکھنی ہوگی ، انہیں چینائی کے دھماکہ خیز بیٹنگ آرڈر سے سستے انداز میں نمٹنا پڑے گا ، جبکہ چینائی کو اپنے بولنگ شعبہ کو بہتر بنانا ہوگا جسے سنجو سیمسن اور اسٹیون اسمتھ نے پچھلے میچ میں مکمل طور پر تباہی مچادی تھی ۔

کنگز الیون پنجاب کے خلاف دہلی کا آغاز اچھا نہیں تھا اور ان کی تین وکٹیں 13 رنز پر گرگئی تھیں اور ان کی اننگز مکمل طور پر تعطل کا شکار ہوئی۔ دہلی کی نظریں ایک مرتبہ پھر مارکس اسٹوئنس پر ہوںگی جنہوں نے21 گیندوں میں سات چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 53 رنز بنائے تھے اور اپنی ٹیم کو157 رنز کی تسلی بخش حالت میں پہنچایا تھا ۔ اسٹوئنس وکٹ کیپر بیٹسمین رشبھ پنت اور کپتان شریئس ایر کو چھوڑکر دہلی کے ٹاپ آرڈر پنجاب کے خلاف ناکام ثابت ہوئے تھے جبکہ نچلے آرڈر بیٹسمین بھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے ۔

دہلی کے لئے راحت کی بات یہ ہے کہ اس کے بولرز نے پنجاب کے خلاف کم اسکور کا دفاع کرتے ہوئے ٹیم کو اچھی شروعات دلائی تھی اور درمیانی اوورز میں مہنگا ثابت ہونے کے باوجود پنجاب کو 157 رنز پر روک دیا تھا اور میچ سپر اوور تک پہنچایا تھا جہاں کیگیسو ربادا نے اپنی عمدہ بولنگ سے پنجاب کو دو سے زیادہ رنز بنانے نہیں دئے ۔