حیدرآباد: تلنگانہ میں باراور پبس کو دوبارہ کھولنے کے لئے ریاستی حکومت کی اجازت کے بعد شہر حیدرآباد میں ٹریفک پولیس نشے میں ڈرائیونگ کے کے خلاف پولیس کی کارراوئیوں دوبارہ شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ سٹی پولیس کے ٹریفک ونگ میں اعلی عہدیدار ایس او پیز کا مسودہ تیار کرنے میں مصروف ہیں تاکہ معاشرتی فاصلے کو یقینی بنایا جاسکے اور کوویڈ 19 کے اصولوں پر شہری عمل پیرا ہوں۔
ٹریفک پولیس نے کوویڈ 19 وبائی مرض اور اس سے متعلق امور کے بعد پچھلے کچھ مہینوں سے نشے میں ڈرائیونگ ٹسٹ معطل کردیا تھا کیونکہ شہر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے بار اور پبس بند تھے لہذا مئے نوشی کے ساتھ ڈرائیونگ کے معاملات نا کے برابر تھے ۔ پچھلے دو دن میں پبس اور بار کے کھلنے کے بعد ٹریفک پولیس آہستہ آہستہ شہر میں مئے نوشی کے ساتھ ڈرائیونگ پر اپنی توجہ مرکوز کرچکی ہے۔
حیدرآباد کے ایڈیشنل کمشنر (ٹریفک) انیل کمار نے کہا ہم اپنے عہدے داروں کو کورونا وائرس سے بچانے کے لئے چیکنگ کے دوران ایس او پیز پر عمل پیرا کررہے ہیں۔ ایک مرتبہ ایس او پیز طئے ہوجانے کے بعد ہمارے عہدیداروں کو ایس او پیز کے بارے میں تفصیلات فراہم کی جائیں گے ۔ مئے نوشی کے ساتھ گاڑی چلانا ایک حساس معاملہ ہے اور کورونا کے دوران اس کے خلاف کارروائی میں زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے اور ان تمام نکات کا جائزہ لیتے ہوئے جلد ہی مئے نوشی کے ساتھ ڈرائیونگ چیک دوبارہ شروع ہوجائیں گے۔
ٹریفک پولیس حتمی شکل دینے سے پہلے دوسرے ریاستوں میں ان کے ہم منصبوں کے ذریعہ اختیار کردہ ایس او پیز کا مطالعہ کرے گی۔ عہدیدار نے کہا ہے کہ گاڑیوں کو روکنے اور ٹریفک کو جمع کرنے ، ٹریفک پولیس عہدیداروں کی حفاظت ، موٹر سواروں کو زیادہ مقدار میں جمع کرنے سے روکنے ، گاڑیاں ضبط کرنے اور ان کو حراست میں لینے جیسے متعدد امور کا خیال رکھنا ہوگا۔
پولیس کا منصوبہ ہے کہ ٹریفک پولیس چیک پوائنٹس کی تعداد کو کم کیا جائے اور اس کے بجائے چوڑی سڑکیں منتخب کی جائیں جہاں چیکنگ کے لئے ٹریفک پولیس کے مزید عہدیدار تعینات کیے جاسکیں۔ فرائض کی تفویض سے قبل پولیس عہدیداروں کی صحت اعلی افسر کے ذریعہ چیک کی جائے گی۔ اس کے علاوہ پولیس عہدیداروں سے پی پی ای کٹ پہننے اور ہینڈ سینیٹیائزر اور دیگر حفاظتی پوشاک کا استعمال کرنے کے لئے کہا جائے گا۔