ابوظہبی: دہلی کیپٹلز کے خلاف کامیابی کے ہیرو سن رائزرس حیدرآباد کے لیگ اسپنر راشد خان نے اپنے مین آف دی میچ ایوارڈ کو اپنے مرحوم والدین سے منسوب کیا ہے ۔ حیدرآباد نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے چار وکٹوں پر162 رنز بنائے ۔ دہلی کی ٹیم ہدف سے15 رن پیچھے رہی۔ افغانستان کے جادوئی اسپنر نے چار اوورز میں 14 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں جس پر انہیں مین آف دی میچ قراردیا گیا۔
مین آف دی میچ ایوارڈ ملنے کے بعد راشد خان نے جذباتی لہجے میں کہا کہ پچھلے ڈیڑھ سال کا وقفہ میرے لئے بہت مشکل رہا۔ میں نے تین چار ماہ پہلے اپنے والد اورماں کوکھویا ہے۔ وہ میری سب سے بڑی مداح تھیں۔یہ ایوارڈ ان دونوں کے نام ، جب بھی مجھے کوئی ایوارڈ ملتا تو میری والدہ رات بھر مجھ سے بات کرتی رہتی تھیں۔
اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ ان پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کا کوئی دباؤنہیں ہے ۔ راشد نے کہا کہ میں کبھی بھی دباؤنہیں لیتا کہ مجھے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہے ۔ میں اپنے آپ کو پرسکون رکھتا ہوں اور اپنی بنیادی باتوں کو برقرار رکھتا ہوں۔ کپتان نے ہمیشہ مجھ پر اعتماد کیا ہے اور مجھے اپنے مطابق بولنگ کا موقع فراہم کیا ہے ۔
2017 میں آئی پی ایل میں اپنے کریر کا آغاز کرنے والے افغانستان کے کرکٹر راشد خان 49 میچوں میں59 وکٹیں لے چکے ہیں۔ اس میچ سے قبل ان کی عمدہ کارکردگی 19 رنز کے عوض تین وکٹ تھی۔ آئی پی ایل کے خطرناک بولروں میں سے ایک راشد خان بہت ہی کفایتی بولر ہیں۔ آئی پی ایل میں ان کا اکونومی ریٹ 6.51 ہے ۔علاوہ ازیں سن رائزر حیدرآباد کےلئے راشد خان سب سے اہم بولر ہیں کیونکہ ٹیم کامیابی کےلئے بولنگ شعبہ میں زیادہ تر ان پر ہی انحصار کرتی ہے جبکہ بھونیشورکمار فاسٹ بولنگ کے اہم ستون ہیں ۔ راشد اور کمار کے علاوہ محمد خلیل اور نٹراجن بھی بولنگ شعبہ کے دو اہم نام ہیں تاہم ٹیم کا ان پر زیادہ انحصار نہیں ہے۔