Monday, June 9, 2025
Homesliderحیدرآباد کے کئی مکانات میں پانی داخل، عوام میں خوف ، ٹریفک...

حیدرآباد کے کئی مکانات میں پانی داخل، عوام میں خوف ، ٹریفک جام

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: بارش کو رحمت کہا جاتا ہے لیکن جب یہ ضرورت سے زیادہ ہوجائے تو نہ صرف زحمت بن جاتی ہے بلکہ وبال جان بھی ہوجاتی ہے اور ایسا ہی کچھ معاملہ جنوبی ہندوستان کا اس وقت ہے کیونکہ مغربی بنگال میں بننے والا ہوا کا کم دباونے جنوبی ریاستوں میں سیلاب کی صورت حال پیدا کردی ہے ۔ شہر حیدرآباد میں کل سے وقفہ وقفہ سے ہورہی بارش کے نتیجہ میں کئی نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہوگیا۔جڑواں شہروں کی صورت حال ایک جیسی ہے کیونکہ جہاں ترقی یافتہ علاقے تصور کئے جانے والے مہند پٹنم، ٹولی چوکی ،شیخ پیٹ، پنچہ گٹہ ، بیگم پیٹ ، پیراڈائیز، بوئن پلی ،حشمت پیٹ ، سکھ ولیج،رانی گنج ، نلہ گٹہ اور دیگر مقامات کے کئی علاقے زیر آب ہیں وہیں پرانے شہر میں حسن نگر،شاستری پورم، تالاب کٹہ،غوث نگر،عثمان نگر،جل پلی،تیگل کنٹہ میں کئی مکانات میں بارش کا پانی داخل ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔ٹولی چوکی کی بیشترکالونیوں میں بھی بارش کا پانی داخل ہونے کی شکایات ملی ہیں۔

گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن(جی ایچ ایم سی)کے عہدیدار شہر میں بارش کے پیش نظر چوکس ہوئے ہیں۔ کئی خستہ حال اور مخدوش عمارتوں کو منہدم کرنے کا کام کیاجارہا ہے۔ امیرپیٹ، بالاپور کی کئی کالونیوں کی سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا ہے جس سے راہگیروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔عابڈس اور نامپلی کے علاقوں میں ٹریفک جام دیکھی گئی کیونکہ ایم جے مارکٹ کی روڈ کو بیگم بازار نالہ کی توسیع کے کاموں کی وجہ سے بندکردیاگیاہے اور یہ تعمیراتی کام اس وقت عوام کےلئے مسائل کا انبار لگا رہا ہے ۔بیگم بازار روڈ،آغاپورہ روڈ اورگولی گوڑہ کے راستوں پر بڑے پیمانہ پر ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے ۔

مسلسل بارش کی وجہ سے سلم اور غریب علاقوں کے مکینوں میں خوف پایا جارہا ہے کیونکہ گزشتہ روز عمارت کے گرنے سے وہ حادثہ پیش آیا ہے اس نے حیدرآبادی عوام کو خوف میں مبتلا کردیا ہے۔ حیدرآبادی عوام کا خوف میں مبتلا ہونے کی ایک اہم وجہ یہ بھی ہے کہ شہر میں 300 سے زیادہ مخدوش عمارتوں کی نشاندہی اور کسی بھی وقت یہ حادثے کا شکار ہونے کا خدشہ ظاہرکیا گیا جس کے بعد یہ حقیقت واضح ہوچکی ہے کہ یہ 300 عمارتیں تو حکام کے ریکارڈ میں آچکی ہیں لیکن شہر میں چھوٹے بڑے اے سے سینکٹروں مکانات ہیں جن کی دیواریں ہنوز مٹی کی ہیں اور وہ اس وقت شہر میں رواں بارش کا مسلسل مار برداشت کرنے کے قابل نہیں ہے جس سے کسی بھی لمحہ کوئی حادثہ رونما ہوسکتا ہے۔