نئی دہلی: ہندوستان کے 100 سے زیادہ ادیبوں ، دانشوروں اور ثقافتی کارکنوں نے بہار اسمبلی انتخابات میں فرقہ پرست اور عوام دشمن طاقتوں کو شکست دے کر جمہوری اورسیکولر طاقتوں کی حمایت کرنے کی عوام سے اپیل کی ہے ۔ پیپلز رائٹرزاسوسی ایشن ، پروگریسو رائٹرز اسوسی ایشن اور جن سنسکرتی منچ سمیت کئی تنظیموں سے وابستہ افراد نے یہ اپیل کی ہے ۔
اپیل کرنے والوں میں تجربہ کار مصنف وشوناتھ ترپاٹھی ، ہندی کے مشہورشاعر اور ثقافتی کارکن اشوک واجپائی ،پہل پترکا کے ایڈیٹر گیان رنجن ، پیپلز رائٹرز اسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری مرلی منوہر پرساد سنگھ ، جن سنسکرتی منچ کے نائب صدر اور شاعر منگلیش ڈبرال ، پروگریسواسوسی ایشن کے وریندریادو ، انگریزی کے مشہور شاعر اور ساہتیہ اکیڈمی کے سابق سکریٹری سچیدا نند اور بھارتیہ گیان پیٹھ کے ڈائریکٹر مدھوسودن آنند ، انگریزی کے معروف شاعر کے کی دارو والا ، پریم چند کے پوتے اور انگریزی کے مصنف آلوک رائے ، گیتا ہری ہرن سمیت کئی مصنفین اور ثقافتی کارکن شامل ہیں ۔
ان دانشوروں نے ایک پریس ریلیز میں کہا اس وقت ملک آزادی کے بعد کے سب سے مشکل اورتاریک دور سے گذررہا ہے ، جمہوریت کا لباس زیب تن کرکے فرقہ پرست اورعوام دشمن طاقتیں ہمارے سیکولر ڈھانچے کو نیست و نابود کر تے ہوئے ہمارے غریب سادہ لوح عوام کے لئے بحران پیدا کر رہی ہیں ۔ انہوں نے ملک کو جھوٹ ، استحصال ، تشدد اور معاشی تباہی کے بھنور میں پھنسا دیا ہے ۔
اس مشکل دور میں بہار جیسی باشعور ریاست کے اسمبلی انتخابات بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ ہم مصنف صحافی ، فنکار اور ثقافتی کارکن بہار کے رائے دہند گان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ترقی کا ڈھول پیٹنے والی اور نفرت پھیلانے والی قوتوں کے خلاف عوام اور مذہب پر جمہوریت کی پاسدار قوتوں کی حمایت کریں ۔ بہار نے متعدد مرتبہ ملک کو راستہ دکھایا ہے اور بنیادی تبدیلیوں کا آغازکیا ہے ۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ریاست کے رائے دہندگان اس مشعل کو روشن رکھیں گے۔