دبئی: دہلی کیپٹلز کو شکست دینے کے بعد سن رائزرس حیدرآباد کے کپتان ڈیوڈ وارنر نے اس شاندار کامیابی پر بولر راشد خان اور اوپنرز ردھمان ساہا کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ٹیم کی امیدوں کو روشن کیا ۔ حیدرآباد نے آئی پی ایل میچ میں دہلی کیپیٹلز کو88 رنزکے بڑے فرق سے شکست دی۔ حیدرآباد نے 219 رنز کا اسکور دو وکٹ پر کیا۔ بڑے اسکور کے دباؤ میں دہلی میچ میں برقرار نہ رہ سکی اور 19 اوورز میں صرف 131 رن بناسکی۔
وارنر نے میچ کے بعد کہا کہ ہم اس میچ سے پہلے مایوس تھے ۔ ہم آخری میچ میں بھی شکست ہوئی تھی ۔ ہم نے عالمی معیار کے دوحریف بولرانریچ نورٹجے اور کیگیسو ربادا پر دباؤ بنایا جس کا ہمیں فائدہ ہوا۔ میں نے ٹاپ آرڈر پر اسکورکرنے کی ذمہ داری قبول کی۔ ان حالات میں اسی طرح سے کرکٹ کھیلنا مشکل ہے لہذا ہمیں ہر طرح سے اچھی کارکرد گی کا مظاہرہ کرنا ہے ۔
وارنر نے کہا کہ جانی بیرسٹوکو نکالنا اور وردھمان ساہا کو لانا ایک مشکل فیصلہ تھا۔ کین ولیمسن جیسے بیٹسمین کو چوتھے نمبر پر بھیجنے کا فیصلہ بھی سخت تھا۔ ساہا نے بہت عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور پاور پلے میں ان کا اسٹرائیک ریٹ حیرت انگیز تھا۔ بدقسمتی سے ان کے پاس معمولی زخم ہے لیکن یہ زیادہ تشویش کی بات نہیں ہے ۔ وجئے شنکر کو بھی عضلات میں جکڑن کا مسئلہ ہے ۔ وارنر نے لیگ اسپنر راشد خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک بہترین کھلاڑی ہیں اور وہ مسلسل وکٹیں لے رہے ہیں اور زیادہ رنز نہیں دے رہے ہیں۔ وہ خاص طور پر اوس اور نمی میں بھی اچھی بولنگ کررہے ہیں ۔ ہمیں شارجہ میں میچ کھیلنا ہے ۔ امید ہے کہ ہم وہاں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے ۔
سن رائزرس حیدرآباد نے دہلی کیپیٹلز کو یک طرفہ میچ میں88 رنز سے شکست دی تھی۔ حیدرآباد کے لئے اس کامیابی کے ہیروکپتان ڈیوڈ وارنر تھے جنہوں نے66 رنزکی اننگز کھیل کر ٹیم کو شاندار آغاز فراہم کیا۔ وارنر نے کہا ہے کہ پلے آف کی دوڑ میں رہنے کے لئے یہ کامیابی بہت اہم تھی۔وارنر نے کہا کہ اگلے دو میچوں میں ان کا ہدف بڑا اسکور ہوگا تاکہ پلے آف میں پہنچنے کی امید باقی رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ٹاس جیتنے کے بعد بھی پہلے بیٹنگ کا انتخاب کرتے ۔ ہمیں ان کے تیز بولروںکو نشانہ بنانا تھا۔ جانی بیرسٹو کو باہر رکھنے کا فیصلہ سخت تھا لیکن ہمیں لگا کہ نمبر چار پر کین ولیمسن کی ضرورت ہے ۔
وارنر راشد خان کی کارکردگی سے بہت خوش ہیں۔ وارنر نے کہا کہ راشد میں وکٹیں لینے کی صلاحیت اور کفایتی بولنگ دونوں ہیں۔ شارجہ میں ہمیں دواورمیچ کھیلنے ہیں۔ اگر ہم اسی طرح 220 اسکورکرسکتے ہیں تو پھر کون جانتا ہے کہ آیا ہم پلے آف تک جاسکتے ہیں یا نہیں۔یہ ٹورنمنٹ میں سن رائزرس حیدرآباد کی پانچویں کامیابی ہے اور اسے پلے آف میں پہنچنے کے لئے دوسری ٹیموں کی شکست پر بھی انحصارکرنا ہوگا۔