حیدرآباد۔ حسین ساگر یا حروف عام میں ٹینک بنڈ پر تعمری کام ان دنوں عوام میں بحث کا موضوع بنا ہوا ہے کیونکہ دونوں شہروں حیدرآباد اور سکندآباد کو جوڑنے والے اس پل اور اس کے اطراف کے مقامات کو سیاحت اور تفریحی اعتبار سے ترقی دینے کے کئی ایک پراجکٹس کو تیزی سے انجام دیا جارہا ہے جس میں اہم نائیٹ بازار کا قیام ہے ۔
حسین ساگر کے آس پاس سیاحت کی صلاحیت کو بڑھانے کی غرض سے ایک نائٹ بازار جلد ہی سامنے آرہا ہے۔ نائٹ بازار بدھا بھون سے سنجیویا پارک تک پھیلا ہوا ہوگا ۔ بورڈ واک ، پارکنگ ، بیٹھنے کے میدانوں کے علاوہ حسین ساگر کا رات میں نظارہ مجموعی طور پربہترین تجربہ اوربھی زیادہ دلچسپ ہو گا۔ پرنسپل سکریٹری ارووند کمار نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے موڈ پر نائٹ بازار کے لئے ٹینڈر طلب کیے گئے ہیں۔
عہدیداروں نے نائٹ بازار کی شکل میں ایک متحرک سیاحتی مقام کی حیثیت سے اس جھیل کے ساتھ لگ بھگ 1300میٹر اراضی کی نشاندہی کی ہے۔ ان تمام سرگرمیوں کی منصوبہ بندی حسین ساگر پانی کے معیار اور مکمل ٹینک کے تحفظ اور تحفظ کے پہلوؤں پرسمجھوتہ کیے بغیر کی جارہی ہے۔ منصوبے کے ایک حصے کے طور پر ، حکام جھیل پر بہتر ماحول کو بڑھانے اور سیاحوں اور مقامی باشندوں کو آبی ذخیرے کے خوبصورت منظر سے لطف اندوز ہونے کے لئے ساحل کے کنارے لکڑی کے پلاسٹک کمپوزٹ (ڈبلیو پی سی) ڈیک کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ حسین ساگر جو عام طور پر ٹینک بنڈ کے نام سے جانا جاتا ہے یہ دراصل حیدرآباد اور سکندرآباد کو جوڑنے والا راستہ ہے لیکن اس تقریباً 2.5 کلومیٹرس طور راستے پر جھیل کے کنارے بہتر نظارے کےساتھ سیاحتی نقطہ نظر سے تلگو تہذیب اور تمدن کو اجاگر کرتے مجسمے اور دیگر چیزیں عوام کو یہاں بہتر وقت گزاری کا ماحول فراہم کرتی ہیں اور خاص اس راستہ پر ہفتہ اور اتوار کی شام عوام کو ہجوم ہوتا ہے ۔ اس کے علاوہ اس جھیل کے ایک کنارے لبنی پارک ہے تو دوسری جانب نکلس روڈ،ایٹ اسٹریٹ،سنجیویا پارک کے علاوہ پانی میں کشتی رانی اور بدھا بھی عوام کو تفریح کا سامان مہیا کرتا ہے۔