Monday, June 9, 2025
Homeدیگرمفاد عامہسپریم کورٹ مخالف نکاح حلالہ و تعدد ازواج درخواستوں کو دستوری بنچ...

سپریم کورٹ مخالف نکاح حلالہ و تعدد ازواج درخواستوں کو دستوری بنچ سے رجوع کرے گی

مرکز کے جواب کا انتظار۔ تعدد ازواج و نکاح حلالہ کے خلاف درخواستوں کی عاجلانہ لسٹنگ کا تیقن دیا۔ تعدد ازواج اور نکاح حلالہ پر درخواست گذاروں کے مؤقف کی حمایت کرنے مرکزی حکومت نے ذہن بنالیا۔

نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے آج کہا ہے کہ مرکز سے جواب کی موصولی کے بعد مسلمانوں میں تعدد ازواج کو چیالنج کرتے ہوئے داخل کردہ درخواستوں کی دستوری بنچ کے ذریعہ سماعت کے لئے لسٹنگ کی جائے گی۔ عدالت عظمیٰ نے تعدد ازواج اور نکاح حلالہ کو چیالنج کرتے ہوئے داخل کردہ درخواستوں کی عاجلانہ لسٹنگ پر غور کرنے کا تیقن دیا ہے۔چیف جسٹس دیپک مصرا اور جسٹس اے ایم کھنویلکر اور جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ پر مشتمل ایک بنچ نے سینئر ایڈوکیٹ وی شیکھر کی اس درخواست کو قبول کرلیا کہ درخواستوں کی قطعی یکسوئی کے لئے پانچ رکنی دستوری بنچ کے روبرو سماعت کے لئے لسٹ میں رکھی جائے۔دہلی کی ایک مسلم خاتون درخواست گذارثمینہ بیگم کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے ان کے وکیل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ان کی موکلہ کے سسرال والے سپریم کورٹ میں دائر کردہ درخواست سے دستبردری اختیار کرنے کے لئے دھمکارہے ہیں یا پھر سسرالی گھر چھوڑدینے کے لئے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ ان کی درخواست کی دیگر درخواستوں کے ساتھ سماعت کی جائے گی جو ایک سے زائد بیویوں سے شادی کو چیالنج کرتے ہوئے داخل کی گئی ہیں۔ مرکز ی حکومت ، درخواست گذاروں کے ساتھ بورڈ پر پیش ہوگا۔ طلاق بدعت کوغیر دستوری قرار دئیے جانے کے بعد مرکزی حکومت نے اپنی آراء کے ذریعہ ان تمام درخواستوں پر اپنی موافقت پیش کرنے کی تیاری کرچکی ہے جو’’ نکاح حلالہ ‘‘ اور ’’تعدد ازواج‘‘ کو غیر دستوری قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں داخل کی گئی ہیں۔ سپریم کورٹ نے ان درخواستوں کی سماعت سے اتفاق کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق مرکزی حکومت نکاح حلالہ اور تعدد ازواج کے خلاف درخواست گذاروں کی تائید کرئے گی۔ سپریم کورٹ نے ان موضوعات پر دائر کردہ درخواستوں کی سماعت کرنے سے اتفاق کرتے ہوئے مرکزی حکومت اور وزارت قانون کو نوٹس جاری کی تھی اور تعدد ازواج اور نکاح حلالہ کی گنجائش فراہم کرنے والے مسلم پرسنل لاء (شرعیہ ) کی دفعات کو غیر دستوری قرار دینے کا مطالبہ پر مبنی دائر درخواستوں پر اپنا موقف پیش کرے۔ مرکزی حکومت نے ان دو معاملات میں درخواست گذاروں کی حمایت کرنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ طلاق بدعت کے خلاف سپریم کورٹ میں کامیاب درخواست بازی کرنے والی بھارتیہ مسلم مہیلا اندولن (بی ایم ایم اے) نے نکاح حلالہ اور تعدد ازواج کو ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والے درخواست گذاروں کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بی ایم ایم اے کی ذکیہ سومن نے کہا ’’ہم چاہتے ہیں کہ نکاح اور خاندان کے تمام امور کو بقرآن اساسی قانون کے ذریعہ ایک جامع انداز میں باقاعدہ بنایا جائے جو دستور کے بھی تابع ہو۔ ہم چاہتے ہیں کہ ’’حلالہ‘‘ کو ایک فوجداری جرم اور ’’تعدد ازواج‘‘ کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔ ہمارا ایقان ہے کہ فی زمانہ قرآن ، ’تعدد ازواج‘ کی اجازت نہیں دیتا۔ہم ہندو اور عیسائی خواتین کو حاصل قانونی تحفظ مانگتے ہیں۔ ‘‘