Monday, June 9, 2025
Homesliderسال 2020 عالمی صحافیوں کےلئے مشکل برس ،42 ہلاک اور 235 قید

سال 2020 عالمی صحافیوں کےلئے مشکل برس ،42 ہلاک اور 235 قید

- Advertisement -
- Advertisement -

لندن۔چاہے حالات کچھ بھی ہوجائیں لیکن صحافی اپنی جان پر کھیل کر سچائی کو سامنے لانے کی کوشش کرتا ہے اور اس کوشش میں کئی مرتبہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ سچائی کو سامنے لانے کی کوشش میں صحافی کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑتاہے اور آئے دن ایسے کئی واقعات رونما ہوتے ہیں جہاں صحافی یا تو قتل کردئیے جاتے ہیں یا پھر انہیں قید کی سزا سنادی جاتی ہے ۔

 بین الاقوامی فیڈریشن آف جرنلسٹس کے سالانہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتہ  جاری ہونے والے اس سال کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ  اس سال اپنے خدمات انجام دیتے ہوئے 42 صحافی اور میڈیا کارکن ہلاک ہوئے ہیں  جبکہ کم سے کم 235 صحافی اس وقت اپنے کام سے متعلق مقدمات میں قید ہیں۔ہلاکتوں کی تعداد اسی سطح کے آس پاس ہے جب عالمی صحافیوں کی یونین نے 30 سال قبل اپنی ہلاکتوں کی سنگین سالانہ گنتی کا آغاز کیا تھا اور یہ ایک حالیہ دور میں سب سے زیادہ نقصان ہونے والے رحجان کا حصہ ہے۔

مذکورہ فیڈریشن نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر جمعرات کو باضابطہ طورپرجاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں مایوس کن حالات کا تجزیہ کیا ہے ۔

یہ تفصیلات  ڈچ حکومت اور اقوام متحدہ کی ثقافتی ایجنسی یونیسکو کے زیر اہتمام پریس کی آزادی کے سلسلے میں آن لائن کانفرنس سے بھی ملتی ہے جو گزشتہ روز منظر عام پر لائی گئی ہے ۔آئی ایف جے کے جنرل سکریٹری انتھونی بیلنجر نے کہا کہ حالیہ برسوں میں صحافیوں کے قتل میں کمی سےیہ سنگین  خطرہ کم نہیں ہوسکتا جو صحافیوں کو اپنا کام کرنے کے لئے درپیش ہے۔آئے دن صحافیوں کو جان اور آزادی  کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔

آئی ایف جے تین دہائیوں کے دوران صحافیوں کی گنتی کو برقرار رکھے ہوئے ہیں اور اس دوران  2658 صحافی مارے جا چکے ہیں۔بیلنجر نے کہا مزید کہا کہ  یہ صرف اعدادوشمار نہیں ہیں بلکہ  وہ ہمارے دوست اور ساتھی ہیں جنہوں نے صحافیوں کی حیثیت سے اپنے کام کو اپنی زندگی کے لئے وقف کیا جس کےلئے انہیں حتمی قیمت اپنی جان دیکر چکانی پڑی ہے ۔ہمیں صرف ان کو یاد کرنا نہیں ہے بلکہ ہم حکومتوں اورقانون نافذ کرنے والے اداروں پر دباو بنائیں گے کہ وہ ان کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔

میکسیکو نے 2020 میں صحافیوں کے قتل  کے ممالک کی فہرست میں سرفہرست رہا جہاں سب سے زیادہ صحافی ہلاک ہوئے ۔ پانچ سالوں میں چوتھی مرتبہ 13 ہلاکتوں کے ساتھ وہ سب سے اوپر ہے جبکہ  اس کے بعد پاکستان پانچ صحافیوں کی جان  گنواتے ہوئے  دوسرے نمبر پر ہے ۔افغانستان ، ہندوستان ، عراق اور نائیجیریا میں تین ہلاکتیں ریکارڈ کیں گئیں۔ آئی ایف جے  جس کے 150 ممالک میں 600000 ارکان ہیں ، نے بھی ایسے متعدد صحافیوں کو شمار کیا جنھیں اکثر الزامات کے بغیر جیل بھیج دیا گیا ہے اور حکومتیں ان کے اقدامات کی تحقیقات  سے بچنے کی خواہاں ہیں۔

آئی ایف جے کے صدر یونس مجاہد نے کہا یہ اعداد وشمار حکومتوں کے ذریعہ ہونے والے گھنا ؤنی زیادتیوں پر روشنی ڈالتے ہیں جو صحافیوں کو جیل بھیج کر اور ان کے مناسب عمل سے انکار کرکے احتساب کے خلاف اپنا دفاع کرنا چاہتی ہیں۔یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل آڈری ایزولے نے کہا کہ ہیگ کانفرنس رپورٹرز کے لازمی کردار کو اجاگر کرے گی۔انہوں نے کہا نہ صرف صحافی ہی وبائی امور کے دوران اہم معلومات پہنچارہے ہیں بلکہ وہ ہر طرح کی سچائی کو جھوٹ سے ممتاز کرنے میں ہماری مدد کرتے ہیں جو ہمارے معاشرے کا بنیادی عنصر ہے۔