نئی دہلی۔ ہندوستانی کپتان اور رن مشین ویراٹ کوہلی کے شاندار کیریر میں12 برسوں کے طویل عرصہ کے بعد ایک کلینڈر سال میں کسی بھی فارمیٹ میں کوئی سنچری نہیں بنی لیکن یہ بھی ذہن نشین ہونا چاہئے کہ رواں سال کا ایک طویل عرصہ کورونا کی نذر ہوا ۔کوہلی آسٹریلیا دورے میں چار ٹسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ کھیلنے کے بعد منگل کے روز ایڈیلیڈ سے وطن کے لئے روانہ ہوگئے ہیں۔ ہندوستان کے سب سے کامیاب ٹسٹ کپتان کوہلی کو ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے پہلے ڈے ۔نائٹ ٹسٹ میں آسٹریلیا کے خلاف آٹھ وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس میچ کی دوسری اننگز میں مہمان ٹیم اپنی تاریخ کے سب سے کم اسکور 36 رن پر ڈھیر ہوئی ہے۔
کپتان کوہلی جنوری میں اپنے پہلے بچے کی پیدائش کی وجہ سے وطن لوٹ رہے ہیں۔ کوہلی کے شاندار کیریر میں 12 برسوں کے طویل عرصہ کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ان کے بیٹ سے کوئی سنچری نہیں بنی ہے ۔ کوہلی نے اپنے ونڈے کیریر کی شروعات2008 میں کی تھی اور اس سال انہوں نے پانچ ونڈے کھیلے تھے لیکن کوئی سنچری نہیں بناسکے تھے ۔ کوہلی نے اس کے بعد ہر سال میں سنچری بنائی۔2020 ہی ایسا سال ہے جس میں کوہلی ون ڈے یا ٹسٹ فارمیٹ میں کوئی سنچری نہیں بناسکے ہیں۔ کورونا سے متاثر2020 میں کوہلی نے9 ونڈے کھیلے اور431 رنز بنائے ہیں۔اس سال ان کا بہترین اسکور89 رنز رہا ہے ۔
کوہلی نے اپنا ٹسٹ کیریر2011 میں شروع کیا تھا اور اس سال پانچ ٹسٹ میچوں میںکوئی سنچری نہیں بنائی تھی لیکن2011 میں کوہلی نے 34 ونڈے مقابلوں میں چارسنچریاں بنائی تھی۔ سال2011 کے بعد سے کوہلی کے بیٹ سے ہر سال سنچری بنی ہے لیکن2020 میں وہ کوئی سنچری نہیں بنا پائے۔ انہوں نے اس سال تین ٹسٹ کھیلے اور116 رنز بنائے ۔ اس سال ان کا سب سے زیادہ اسکور74 رہا جو انہوں نے ایڈیلیڈ ٹسٹ کی پہلی اننگز میں اسکورکیا ہے۔
اپنے کیریئر میں کوہلی نے87 ٹسٹ میچوں میں7318 رنز ،251 ونڈے میچوں میں12040 رنز اور85 ٹوئنٹی20 میں2928 رنز بنائے ہیں۔ انہوں نے ابھی تک بین الاقوامی ٹی 20 میں کوئی سنچری نہیں بنائی جبکہ ٹسٹ میں انہوں نے27 اور ونڈے میں43 سنچریاں اسکور کرلی ہیں۔