ایڈیلیڈ: طیاروں میں سوار ہونے سے عین قبل مسافروں کو اپنی منزل کی طرف جانے سے روک دینے کے واقعات نئے نہیں ہیں لین اب ایک تازہ ترین واقعہ میں ایک نوجوان خاتون کو پائیلٹ نے طیارے میں سوار ہونے سے اس لئے روک دیا کیونکہ اس کا لباس غیر مہذب تھا جس سے اس کے بدن کا زیادہ حصہ نظر آرہا تھا ۔
تفصیلات کے مطابق ایک خاتون اس وقت حیرت زدہ رہ گئی جب اسے بتایا گیا کہ وہ ورجن آسٹریلیا کی پرواز میں سوار نہیں ہوسکیں گی کیونکہ اس کے لباس سے بہت زیادہ جسم دکھائی دے رہا ہے ۔ 23 سالہ کیتھرین بیمپٹن ایڈیلیڈ سے گولڈ کوسٹ کے لئے طیارے میں سوار ہونے کے منتظر تھی اور ان کے قریب جب عملہ کا ایک رکن ان کے پاس آیا اور مطلع کیا کہ وہ طیارے پر سوار نہیں ہوسکتی ۔
گولڈ کوسٹ سے تعلق رکھنے والی کیتھرین نے کہا کہ ایئر لائن کی خاتون عملہ نے انہیں سرعام شرمندہ کردیا۔ نیوز ڈاٹ کام نے اپنی رپورٹ میں کیتھرین کے حوالے سے کہا ہے کہ عملہ نے مجھے سب کے سامنے کہا کہ پائلٹ مجھے ان کپڑے کی وجہ سے طیارے میں سوار ہونے سے انکارکررہا ہے اور اس کی یہ بات سن کر میں میں بہت صدمے میں تھی اور میں اتنا الجھ گئ تھی کہ حالانکہ میرا ماننا ہے کہ میرے کپڑے جسم کو ظاہر نہیں کررہے تھے۔
اس نے مزید کہا کہ اس کے بعد عملے کے ارکن نے اسے لباس کو درست کرنے کی ہدایت دی ۔خاتون نے اسے اپنے لئے ذلت آمیز واقعہ قرار دیا او رکہاکہ یہ بہت شرمناک اور ذلت انگیز تھا۔ طیارے میں سوار ہونے کا انتظار کرنے والا ہرشخص وہاں بیٹھا تھا اورآپ دیکھ سکتے تھے کہ وہ عجیب نظروں سے گھور رہے ہیں
جب اس کے بعدوہ جہاز میں سوار ہوئی تو اس نے عملے کے رکن سے پوچھا کہ اس کے کپڑوں میں کیا خرابی ہے۔ خاتون نے جواب دیا پائلٹ مسافروں کی جانب سے اسے لباس پسند نہیں کرتا ہے جس سے عریانی ہوتی ہو۔خاتون کو بعد ازاں جاکیٹ پہننے کی ہدایت دی گئی جس کے بعد اسے طیارے میں سوار ہونے کی اجازت دی گئی لیکن اب یہ خاتون ایر لائنز سے معذرت خواہاں کا مطالبہ کررہی ہے۔