قاہرہ ۔دنیا کی چند قدیم تہذیبوں میں مصر کی تہذیب اور تمدن سر فہرست مانا جاتا ہے اور آئے دن مصر میں کچھ نہ کچھ دریافت کیا جاتا ہے اور اب مصر میں ہزاروں سال قدیم شراب کی فیکٹری دریافت کی گئی ہے۔ماہرین آثار قدیمہ نے مصر کے ایک قبرستان ابیدوس میں ہزاروں سال قدیم ایک شراب (بیئر) فیکٹری کی باقیات دریافت کئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اس فیکٹری میں تیار کردہ ہزاروں لٹر شراب اس زمانے میں انسانوں کی آخری رسومات کی ادائیگی میں استعمال کی جاتی تھی۔
مصری دارالحکومت قاہرہ سے جنوب میں تقریباﹰ ساڑھے چار سو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع انتہائی قدیمی قبرستان ابیدوس میں دنیا کی قدیم ترین شراب کی فیکٹری کی باقیات ملی ہیں۔ مصرکی سپریم کونسل برائے نوادرات کے سیکرٹری مصطفیٰ وزیری کے مطابق یہ فیکٹری بظاہرقدیم مصر کے بادشاہ نارمر کے دور کی ہے جو 3150 برس قبل از مسیح سے لے کر قبل از مسیح کے دوران قدیم مصر کو متحد کرنے کے باعث معروف ہے۔
میڈیا کے مطابق امریکی اور مصر کے ماہرین آثار قدیمہ کو کھدائی کی ایک مشترکہ مہم کے دوران اس قدیم فیکٹری کے آٹھ یونٹ دریافت ہوئے ہیں اور ہر ایک یونٹ کی لمبائی 20 میٹر جبکہ چوڑائی 2.5 ظاہرکی جارہی ہے ۔ ان یونٹس میں مٹی کے 40 برتن دو قطاروں میں موجود ہیں۔ یہ برتن شراب تیار کرنے کے لیے جو کے دانوں اور پانی کا آمیزہ بنانے کے لیے استعمال کیے جاتے تھے۔ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ اس فیکٹری میں 2400لیٹر تک شراب تیار کی جا سکتی تھی۔
علاوہ ازیں نیو یارک یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف فائن آرٹس کے ڈاکٹر میتھیو ایڈمز اور پرنسٹن یونیورسٹی میں قدیم مصرکے فنون کی تاریخ اور آثار قدیمہ کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈیبرا وشاک اس منصوبے کی مشترکہ سرپرستی کر رہے ہیں۔ ایڈمز نے میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس علاقے میں شراب کی یہ قدیم فیکٹری غالباﹰ شاہی رسومات ادا کرنے کے لیے تعمیر کی گئی تھی۔ آثار قدیمہ کے ماہرین کو ایسے شواہد بھی ملے ہیں جن سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مصر کے قدیم بادشاہوں کی تدفین کے وقت آخری رسومات کے دوران شراب کا استعمال بھی کیا جاتا تھا۔
مصر کے وزارت نوادرات کے بموجب آثار قدیمہ کے برطانوی ماہرین نے 1900ء کی دہے کے اوائل میں اس فیکٹری کے اس علاقے میں موجود ہونے کا اندازہ تو لگایا تھا تاہم وہ اس کے درست مقام کا تعین نہیں کر سکے تھے لیکن اب یہ زمین سے تہہ سے باہر آچکی ہے۔