Thursday, April 24, 2025
Homesliderعثمانیہ یونی ورسٹی کے جعلی سرٹیفکیٹ،دھوکہ دہی کا سلسلہ ہنوز جاری

عثمانیہ یونی ورسٹی کے جعلی سرٹیفکیٹ،دھوکہ دہی کا سلسلہ ہنوز جاری

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ عثمانیہ یونیورسٹی کی طرف سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ میں اعلی درجے کی حفاظتی خصوصیات  کے باوجود دھوکہ باز افراد سرٹیفکیٹ سے چھیڑ چھاڑ کرنے میں کامیاب ہورہے ہیں  اور اسی کے ساتھ ہی  یونیورسٹی بھی اس طرح کی بددیانتی سے نمٹنے کے لئے اپنی  کارروائی کو تیز ترکررہی ہے۔گذشتہ کئی سال یونیورسٹی کے جعلی سرٹیفکیٹ  کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

یونیورسٹی ہر تین ماہ بعد کم از کم 10 تا 12 جعلی سرٹیفکیٹ حاصل کرتی ہے جبکہ سرکاری اداروں اور خانگی کمپنیوں کے ذریعہ طلب کی  جانے والی سرٹیفکیٹ  کے مصدقہ ہونے کی حقیقت کی تصدیق کرتی ہے۔ ملازمت سے پہلے سرکاری ، خانگی اور کارپوریٹ کمپنیاں امیدواروں کے ذریعہ پیش کردہ سرٹیفکیٹ کی تصدیق کے لئے یونیورسٹی کی مددلیتی ہیں۔ کچھ تنظیمیں آن لائن درخواستیں دیتی ہیں  جب کہ کچھ تنظیمیں تیسری پارٹی کے اداروں کے ذریعہ رجوع کرتی تاکہ امکانی ملازم کے سرٹیفکیٹ کی تصدیق ہوسکے اور اسناد کے جعلی ہونے کی دھوکہ دہی کو بے نقاب کیا جاسکے ۔

حکام کے مطابق فروری اور جولائی 2020 کے درمیان چھ سرٹیفکیٹ جعلی پائے گئے ، جبکہ نومبر 2019 سے جنوری 2020 کے درمیان حکام نے 13 جعلی سرٹیفکیٹ کو بے نقاب کیا۔ اسی طرح فروری اورمئی 2018 کے درمیان 26 سرٹیفکیٹ جعلی پائے گئے۔

کئی معاملات میں  نشانات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کیا گیا  ۔ کچھ معاملات میں  امیدواروں کو دوسرے درجہ کی کامیابی کو امتیازی کامیابی ظاہر کرنے کےلئے  امتحانات میں حاصل کردہ نمبرات کو  تبدیل کیا گیا ، جبکہ کچھ معاملات میں  جعلی ڈگری یا پی جی سرٹیفکیٹ پیش کیے گئے حالانکہ امیدوار نے متعلقہ امتحان میں کامیابی حاصل نہیں کی تھی۔ ایک حالیہ معاملے میں یہاں ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں ملازمت حاصل کرنے والے امیدوار کو اس کے سرٹیفیکیٹ میں نشانات مختلف پائے گئے ۔ امیدوار کمپنیوں میں ملازمت اختیار کرنے کےبعد تعلیمی سال ختم  ہونے کی تواریخ اور دیگر تفصیلات کی جعلی سرٹیفکیٹ فراہم کرتے  ہیں۔ ایک مقامی عہدیدار  نے کہا کہ  خانگی اور کارپوریٹ کمپنیوں سے ہی نہیں ہمیں غیر ملکی یونیورسٹیوں اور بیرون ملک کمپنیوں سے بھی  ملازمت کے امیدواروں کے سرٹیفکیٹ کی تصدیق کے لئے درخواستیں ملتی ہیں۔

کرنسی نوٹوں میں سیکیورٹی کی خصوصیات کی طرح عثمانیہ  یونی ورسٹی سرٹیفکیٹ میں لوگو ، واٹر مارک ، ہرسرٹیفکیٹ کے ساتھ ایک خاص کاغذ کی موٹائی بھی شامل ہوتی ہے جس میں ایک منفرد کوڈ نمبر ہوتا ہے۔ عام طور پر ہمیں پروفیشنل کورسز جیسے انجینئرنگ ، فارمیسی ، ایم بی اے وغیرہ میں شارٹ میمو کے جعلی سرٹیفکیٹ ملتے ہیں۔ اعلی عہدیدار نے  مزید کہا کہ  وقتا فوقتا ہم پولیس کو جعلی سرٹیفکیٹ کی تفصیلات دیتے ہیں تاکہ  اسناد میں جعل سازی کا پردہ فاش ہوسکے ۔