لکھنو: سینئر بولر جولن گوسوامی کی جانب سے چار وکٹوں کے حصول اور سمریتی مندنا کے برق رفتار 80 رنز کی بدولت ہندوستان نے یہاں کھیلے گئے دوسرے ونڈے میں جنوبی افریقہ کو 9 وکٹوں سے شکست دیتے ہوئے 5 مقابلوں کی سیریز کو 1-1 سے برابر کردیا ہے۔ 38 سالہ گوسوامی نے 10 اوور میں 42 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو آﺅٹ کیا اور ان کے اس شاندار مظاہرے پر انہیں مقابلہ کی بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔ علاوہ ازیں مانسی جوشی نے 23 رنز کے عوض 2 اور بائیں ہاتھ کی اسپنر راجیشوری گائیکواڈ نے 37 رنز کے عوض 3 کھلاڑیوں کو آﺅٹ کرتے ہوئے گوسوامی کا بہترین ساتھ نبھایا اور ہندوستانی بولروں نے جنوبی افریقہ کو 157 رنز پر محدود رکھا۔
جوابی اننگز میں حالانکہ ہندوستان کو جلد ہی اپنی اوپنر جمیما کی وکٹ گنوانی پڑی لیکن دوسری جانب مندنا نے 64 گیندوں میں 80 رنز کی ناقابل تسخیر اننگز کھیلتے ہوئے راوت کے ہمراہ دوسری وکٹ کے لیے 138 رنز کی پارٹنرشپ نبھائی اور ہندوستان نے 28.4 اوورس میں مطلوبہ نشانہ حاصل کرتے ہوئے گزشتہ مقابلہ میں ہوئی 9 وکٹوں کی شکست کے بعد آج کامیاب واپسی کی ہے۔ مندنا نے اپنی اننگز میں 10 چوکے اور 3 چھکے لگائے جبکہ راوت نے دوسرے سرے سے بہتر مظاہرہ کرتے ہوئے 8 چوکے لگائے۔ مندنا نے اننگز کے آغاز پر ہی اپنا مقاصد واضح کردیا تھا جیسا کہ انہوں نے حریف فاسٹ بولر شبنم اسماعیل کی دو گیندوں پر دو چھکے لگائے۔ شبنم افریقہ ٹیم کے لیے وکٹ لینے والی واحد بولر رہیں تاہم انہوں نے 7 اوور میں 46 رنز دیئے۔ ہندوستان کو اننگز کے آغاز پر اپنی اوپنر جمیما کا نقصان اٹھانا پڑا جنہوں نے 5 ویں اوور میں اپنی وکٹ گنوانے سے قبل 19 گیندوں میں 8 رنز اسکور کئے۔ ہندوستانی خاتون کرکٹ ٹیم گزشتہ ایک سال سے کرکٹ نہیں کھیل رہی تھی لیکن جمیما کا ناقص مظاہرہ ورلڈ کپ سے جاری ہے اور وہ ایک طویل عرصہ سے بہتر مظاہرہ نہیں کر پارہی ہیں۔
راوت نے وکٹ پر پہنچنے کے بعد کچھ وقت لیا جس کے بعد انہوں نے اپنا فطری کھیل شروع کیا۔ لیکن مندنا دوسری جانب سے تیز رفتار بیٹنگ کرتے ہوئے مسلسل باﺅنڈریاں اسکور کررہی تھیں۔ قبل ازیں جنوبی افریقی ٹیم کے لیے لارا گوڈ وال کامیاب کھلاڑی ثابت ہوئیں جنہوں نے 77 گینوں میں 49 رنز اسکور کئے جبکہ کپتان سون لوس نے 57 گیندوں میں 36 رنز بنائے۔ ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا جو صحیح ثابت ہوا۔ جیسا کہ گوسوامی اور جوشی نے ابتداءمیں ہی لی (4) اور لورا (9) کو پویلین کی راہ دکھادی حالانکہ ان کھلاڑیوں نے گزشتہ مقابلہ میں ہندوستان کے خلاف ریکارڈ پارٹنرشپ نبھائی تھی۔