حیدرآباد ۔ تشویش ناک 40 کا ہندسہ گرمی عبور کرچکی ہے جس سے واضح اشارے مل رہے ہیں کہ اس سال موسم گرما کافی شدید ہونے والا ہے جیسا کہ ریاست بھر میں اپریل کے آغاز سے قبل ہی دن کا درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کرگیا ہے اور تلنگانہ کا دارالحکومت حیدرآباد بھی شدید دھوپ تلے تب چکا ہے ۔تلنگانہ اسٹیٹ ڈویلپمنٹ پلاننگ سوسائٹی (ٹی ایس ڈی پی ایس) کے علاقائی موسمی اسٹیشنوں کے اعدادوشمار کے مطابق ، سرور نگر میں گزشتہ روز ہی سب سے زیادہ درجہ حرارت 40.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ، اس کے بعد بنڈلاگوڑا اور منی کنڈا (40) اور نارائن گوڑا (39.9) درج کیا گیا۔
متعلقہ عہدیداروں نے کہا ہے کہ اپریل اور مئی میں گرمیوں کی ممکنہ شدت کا اس سے اندازہ لگا یا جاسکتا ہے کہ اپریل کے آغاز پر ہی درجہ حرارت 40 ڈگری کو عبور کرچکی ہے ۔ سب سے زیادہ درجہ حرارت مارچ 2020 میں 37.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا لیکن مارچ کے اختتام پر ہی یہ درجہ حرارت 40 ڈگری کو عبور کرچکا ہے ۔علاوہ ازی رات کا موسم بھی کافی گرم ہوچکا ہے منگل کی رات کم سے کم درجہ حرارت 23.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ، جو عام درجہ حرارت سے تین ڈگری زیادہ ہے۔ محکمہ موسمیات حیدرآباد کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ اپریل میں درجہ حرارت مزید بڑھ جاتا ہے اور خدشہ ہے کہ حیدرآباد میں درجہ حرارت 43 سے 45 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ ہی مئی میں موسم گرما میں اضافے کا امکان ہے۔
ریاست کے دیگر مقامات پر درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ کو عبور کرنے کے ساتھ ہی صورتحال پہلے ہی بدتر ہورہی ہے۔ بھدرادری۔ کوتاگوڈم اورکھمم اضلاع میں 43 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ سوریاپیٹ اور نلگنڈہ میں 42 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 42.8 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ کمارم بھیم آصف آباد میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔آئی ایم ڈی حکام کے مطابق اگلے ایک ہفتہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 سے 41 ڈگری کے گرد دیکھا جاسکتا ہے جبکہ کم سے کم درجہ حرارت 25 سے 26 ڈگری کے قریب رہ سکتا ہے۔