حیدرآباد۔ موسم گرما کے متعلق محکمہ موسمیات کے عہدیداروں نے انتباہ دیا ہے کہ اپریل اور مئی میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ بڑھ سکتا ہے ۔ حیدرآباد اور ریاست کے کچھ دوسرے حصوں میں درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے زیادہ بھی ہو سکتا ہے۔ تلنگانہ میں پارے کی سطح ہر روز نئی بلندیوں کو چھونے کے ساتھ آئی ایم ڈی حکام نے کہا ہے کہ ماہ کے گزرنے کے ساتھ ہی درجہ حرارت معمول سے دو سے تین ڈگری تک بڑھتا رہے گا۔
ریاست میں خشک موسم کی صورتحال غالب رہنے کا امکان تھا۔ اس سال تلنگانہ میں بہت خشک موسم ہوگا۔ آئی ایم ڈی (حیدرآباد) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کے نگارتنا نے کہا کہ ریاست کے کچھ علاقوں کو بھی شدید گرمی کی لہروں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔گزشتہ روز بدری کوتاگڈم ضلع میں بھدرچلام میں 42.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ، جبکہ نلگنڈہ 42 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ عروج پر تھا۔
ڈاکٹر نگارتنا نے مزید کہا ہے کہ ہم ریاست کے کچھ حصوں میں درجہ حرارت 46 سے 47 ڈگری سینٹی گریڈ تک دیکھ سکتے ہیں۔ حیدرآباد میں بھی درجہ حرارت 42 ڈگری اور 45 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہے گا ۔صورتحال کو دیکھتے ہوئے تلنگانہ اسٹیٹ ڈویلپمنٹ پلاننگ سوسائٹی (ٹی ایس ڈی پی ایس) ہیٹ ویو ایکشن پلان بھی لائے گی۔ اس منصوبے کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ گرمی کی لہروں کی وجہ سے کوئی اموات نہ ہو اور گرمی کی لہر سے متعلقہ بیماریوں پر قابو پایا جاسکے ۔
ٹی ایس ڈی پی ایس عہدیداروں کو امید ہے کہ اصل وقت کا ڈیٹا اکٹھا کرنے سے ان خطرناک علاقوں کا پتہ لگانے میں مدد ملے گی جو گرمی کی لہروں کا شکار ہیں۔ اگرچہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب تلنگانہ میں اس طرح کی گرمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس سے پہلے اپریل کے دوسرے نصف حصے میں اسی طرح کے اعلی درجہ حرارت کا مشاہدہ کیا گیا تھا۔ عام طور پر تلنگانہ میں ہر سال مارچ کے دوران کچھ بارش ہوتی ہے یا گرج چمک کے ساتھ بارش ہوتی ہے جو اس سال ایسا نہیں ہوا۔