Sunday, June 15, 2025
Homesliderحیدرآبادی عوام نالوں کو کچرے سے بھرنے میں مصروف، لاپراہی سے پھر...

حیدرآبادی عوام نالوں کو کچرے سے بھرنے میں مصروف، لاپراہی سے پھر کسی بڑے حادثے کا خدشہ

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔سیلاب  کے پانی کی نکاسی کےنالے   جو سیلاب  کی صورت حال میں  پانی کے بہاؤ کے لئے بنائے گئے ہیں  یہ پھر سے بند ہونے لگے ہیں کیونکہ عوام نے ان نالوں میں پلاسٹک کے کچرے ، بستر اور  چادریں ، تکیوں ، شیشے کے بوتلو ں اور دیگراشیا  کو ان نالوں میں بھر رہے  ہیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ اہمیت کا حامل ہے کہ پچھلے سال یہ نالے بند پڑے تھے  اور بھاری بارش کی وجہ سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے تھے ۔ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لئے  ریاستی حکومت نے باہم منسلک ٹینکوں کو جدید بنانے ، نالوں کو وسعت دینے ، سیلاب کے پانی کی نکاسی  کرنے والے  نہروں کو مضبوط بنانے کے لئے اسٹریٹجک نالا ڈویلپمنٹ اسکیم شروع کی۔

حکومت نے حال ہی میں اس مقصد کے لئے 858 کروڑ روپئے جاری کیے ہیں ۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر  حکام نے 356 مقامات پر 45.28 کروڑ روپے کی لاگت سے سیلاب کے پانی کے  روانی کے ساتھ بہاو کےلئے   نالوں  میں موجود رکاوٹوں  کو ہٹانے کے لئے اقدامات کیے۔ پچھلے سال کے سیلاب نے شہر میں 40،000 سے زیادہ خاندانوں کو متاثر کیا ہے، لہذا حکام نالوں میں موجود کوڑے کچرے کو ہٹانے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں تاکہ نالے  سیلابی پانی کو دریائے موسی میں پہنچا سکیں ۔ حکام کی جانب سے بڑی تعداد میں کچرا صاف کرنے کے باوجود ، کچھ نالوں  میں کمبل ، ناریل ، خالی گلوکوز کےڈبے  ، ، چمچ ، چٹنی کپ ، چکن اور مٹن کی ہڈیاں ، خالی پلاسٹک کے بوتل ، کنڈوم کے پیکٹ اور دیگر سامان پھینک رہے ہیں۔ نالوں  میں پائے جانے والے تمام سامان میں سے پلاسٹک کا سامان 20 فیصد ہے۔ مقامی تاجر بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہیں۔ ہوٹلوں ، لاجز ، میسز ، ٹفن سنٹرز ، فنکشن ہالز ، سنیما گھر ، دواخانوں ، صنعتوں ، ڈیری فارموں اور دیگر تجارتی تنظیموں کی جانب سے بھی نالوں میں کچرا ڈالا جارہا ہے  ۔

 جی ایچ ایم سی نے نالہ صفائی  کے کاموں کی نگرانی کے لئے ہر جی ایچ ایم سی زون میں چیف انجینئر مقرر کیا ہے ، جو شہر میں جنگی بنیادوں پرکام  جاری رکھے ہوئے ہیں۔ در حقیقت ، نالہ نیٹ ورک شہر میں 951 کلومیٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ برسات کے آغاز سے قبل حکام نے نالوں اور دیگر  کی صفائی کے کاموں کو مکمل کرنے کے لئے کام شروع کر دیئے ہیں۔ جی ایچ ایم سی 2020-21 کے لئے 24.54 کروڑ روپے کی لاگت سے نالہ ایکشن پلان پر عمل پیرا ہے۔ منصوبے کے مطابق یکم جون سے 31 اکتوبر تک 170 ٹیمیں 92 مقامات پر تعینات کی جائیں گی۔ ہر مقام پر  اس مقصد کے لئے دو مزدور تعینات کیے جائیں گے تاکہ نالوں کو پانی کے بہاؤ کےلئے مکمل طور پر تیار رکھا جاسکے ۔ مجموعی طور پر  جی ایچ ایم سی کے مختلف حلقوں میں 202 پمپ سیٹ نصب  کیے جائیں گے۔