حیدرآباد ۔شہر حیدرآباد میں امریکی قونصلیٹ جنرل جو اس وقت بیگم پیٹ کے پیگاہ پیالس میں واقع ہے ، توقع کی جارہی ہے کہ وہ 2022 کے وسط سے پہلے گچی باؤلی کے قریب واقع نانکرام گوڈا میں فنانشل ڈسٹرکٹ میں اپنے نئے اور بڑے دفتر سے خدمات شروع نہیں کرپائی گی ۔ اس سال قونصلیٹ کے نئے مقام کو منتقلی کی توقع کی جارہی ہے ، تاہم کوویڈ کی پابندیوں کی وجہ سے نئی عمارت کی تعمیر میں تاخیر ہوئی ہے ۔ حیدرآباد میں موجود امریکی قونصل خانہ تلنگانہ کے عوام کے علاوہ آندھرا پردیش اور اڈیشہ کے لوگوں کی ضروریات کو بھی پورا کرتا ہے۔
تاخیر کے بارے میں پوچھے جانے پر امریکی قونصلیٹ جنرل حیدرآباد کے ترجمان انگریڈ سپیچٹ نے کہا جبکہ کوویڈ 19 نے ہمارے کام پر بہت زیادہ اثر ڈالا ہے لیکن ہم صحت اور حفاظت کے وسیع پروٹوکول کے بعد تعمیراتی کام کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ 2022 کے وسط میں تعمیر مکمل ہوجائے گی۔انہوں نے مزید کہا کوویڈ 19 کے وبائی امراض کا اثر نئے امریکی قونصل خانے کی تعمیر پر پڑا جیسا کہ کورونا بحران کا اثر ہرجگہ موجود ہے۔ اپنی افرادی قوت کی حفاظت اور عملہ کی حفاظت کو ترجیح دیتے ہوئے ہم نے مقامی لاک ڈاؤن کی پابندیوں پرعمل کیا۔ تعمیر کو دوبارہ شروع کرنے کے بعد ہم نے اپنی افرادی قوت کی صحت اور تندرستی کو یقینی بنانے کے لئے نئی پالیسیاں نافذ کیں۔
امریکی قونصلیٹ کی نئی عمارت سے امریکی ویزا کے متلاشیوں کو بے حد مدد ملے گی ، کیوں کہ اس میں پیگاہ پیالس کے دفتر میں موجود 14 کے مقابلے میں قونصلر کے انٹرویو والے 54 ونڈوز ہوں گی۔ نیز عمارت میں بہت سے ماحول دوست اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جس میں شمسی پینل ، جگہ جگہ گندے پانی کی صفائی اور قدرتی روشنی شامل ہیں۔ نیا دفتر 12 ایکڑ رقبے میں تعمیر ہورہا ہے جس میں چٹانوں کی کٹائی اور زمین کی تزئین کی نمائش ہوگی ، جبکہ فن تعمیر کو دکن کی خوبصورتی سے متاثر کیا گیا ہے۔