Monday, June 9, 2025
Homesliderتلنگانہ کی عوام کافی ذہین ، 4 گھنٹے میں بہت کچھ کرلیا

تلنگانہ کی عوام کافی ذہین ، 4 گھنٹے میں بہت کچھ کرلیا

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ تلنگانہ میں 10 روزہ  20 گھنٹے کا یومیہ لاک ڈاؤن گزشتہ روز صبح دس بجے نافذ ہوا جبکہ پچھلے سال ملک گیر بندکے افراتفری اور خوف و ہراس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران ریاست کے عوام کو زبردست نقصان پہنچا۔ شہر کے ساتھ ساتھ تمام اضلاع میں اعلی عہدیداروں سمیت  پولیس پوری طرح سے ہر علاقے میں پوری مستعدی کے ساتھ لاک ڈاؤن کو نافذ کرنے میں مصروف رہی تاکہ کوویڈ 19 کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لئے لاک ڈاؤن کو موثر انداز میں نافذ کیا جاسکے۔

 لاک ڈاؤن  میں  چار گھنٹے کی چھوٹ رہی جس میں تمام کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دی گئی تھی  جس میں تلنگانہ پوری طرح  رواں دواں  رہا  اور لوگ خریداری کے لئے گھروں  سے باہر نکل آئے  ۔ بیشتر اضلاع میں کمشنروں اور پولیس کے اعلی عہدیداروں نے لاک ڈاؤن کو موثر انداز میں نافذ کرنے کے لئے سڑکوں پر نکل آئے۔ 2020 کے لاک ڈاؤن کے برعکس جب لوگ خوف و ہراس کی خرید میں الجھ گئے اور بازاروں اور دکانوں پر امڈ پڑے تھے ، اس بار لیکن  نسبتا پر سکون  ماحول رہا کیونکہ لوگ خود ہی لاک ڈاؤن کی توقع کر رہے تھے اور ریاست میں کوویڈ 19 کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے اس کی تیاری کرچکے تھے۔  جب چیف منسٹر  کے چندرشیکھر راؤ نے کابینہ کے اجلاس  کے بعد لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تو وہ سب سے زیادہ ہجوم شراب کی دکانات  پر رہا ۔

اس کے علاوہ سبزیوں اور گوشت کے بازاروں میں ہجوم جمع ہوگیا تھا ، پولیس صورتحال کو قابو سے باہر نہ کرنے کو یقینی بنانے کے لئے تیزی دیکھائی  اور لوگوں کو جسمانی فاصلہ برقرار رکھنے کی ہدایت دیتی رہی ۔ تمام تجارتی ادارے ، دفاتر اور دیگر صنعتیں بند رہیں۔ ریاست کی تمام بڑی سڑکیں ویران نظر آرہی ہیں کیونکہ راستوں پر  سوائے کچھ گاڑیوں کے جو چند افراد کو لے کر جارہی تھی  وہیں نظر آئیں ۔

 تاہم ، فارما اور میڈیکل شعبے  کے علاوہ زراعت اور اس سے وابستہ افراد  نے بغیر کسی رکاوٹ کے اپنے کام جاری رکھے۔ اہم سڑکوں پر ضروری سامان کی فراہمی کرنے والے ٹرکوں اور دیگر سامان بردار گاڑیوں کو بھی جانے کی اجازت ہے۔ صبح دس بجے کے بعد ریاست کی سرحدوں پر طبی سامان اور سامان لے جانے والوں پر پابندی والی گاڑیوں کی ٹریفک روک دی گئی لیکن  کوویڈ 19 معائنے  اور ویکسی نیشن کا عمل  ریاست بھر میں بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہا۔ ویکسین کی دوسری خوراک کے لئے لوگ دواخانوں میں اپنی باری کے انتظار میں کھڑے دیکھے گئے ہیں ۔ حکومت پہلے ہی ایک واضح ہدایت جاری کرچکی ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران دواخانوں میں آنے اور جانے والوں کو پریشان نہ کریں۔

بیشتر مقامات پر  پولیس نے سڑکوں پر رکاوٹیں  کھڑی کردی تھیں اور جب تک کوئی ہنگامی صورتحال موجود نہ ہو یا اس شخص کو لاک ڈاؤن سے مستثنیٰ نہ کیا جائے تب تک مسافروں کو گزرنے نہیں دیا۔ اگرچہ ریلوے اسٹیشنوں میں لوگوں کا  زبردست ہجوم دیکھنے میں آیا ہے جنہوں نے پہلے ہی اپنے آبائی مقامات پر واپس جانے کے لئے ٹکٹ بک کروائے تھے ۔ حیدرآباد میں ایم جی بی ایس اور جوبلی بس اسٹینڈز پر ہجوم کم تھا کیونکہ ٹی ایس آر ٹی سی نے بین ضلعی بس خدمات معطل کردی ہیں۔ ہجوم کے اوقات میں آٹورز کے علاوہ دیگر پبلک ٹرانسپورٹ خدمات کا کوئی بڑا مطالبہ نہیں تھا۔ حیدرآباد وجے واڑہ روٹ پر متعدد شاہراہوں پر گاڑیوں اور ٹریفک جام کے دوران  نقل و حرکت دیکھنے میں آئی۔ دونوں تلگو ریاستوں کی پولیس نے اصرار کیا کہ صرف متعلقہ ریاستوں کے ذریعہ جاری کردہ درست پاسوں والے لوگوں کو ہی سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔