نئی دہلی: دہلی پولیس نے پہلوان ساگر دھن کھڑ قتل واردات کے معاملے میں ملزم اولمپک گولڈ میڈل فاتح پہلوان سُشیل کمار کے مزید چار ساتھیوں کو 25 مئی کی رات کو گرفتار کرلیا۔ یہ چاروں گینگسٹر نیرج بوانا اورکالا اسَوڑا گینگ کے رکن بتائے جا رہے ہیں۔ سبھی کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری تھا۔ گرفتار چاروں ملزموں پر سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں اور کچھ تو جیل کی ہوا بھی کھا چکے ہیں۔ گرفتار ہونے والے تمام ملزموں میں سب سے عمر دراز بھوپیندر ہے ۔
ہریانہ کے ضلع جھجرکا باشندہ بھوپیندر (38)، راجیو کالا گینگ کا رکن ہے ، اس پر لوٹ اور قتل کے نو معاملے درج ہیں اور حال ہی میں جیل سے رہا ہوا ہے ۔ اس کے علاوہ موہت (22) بھی جھجّر کاہی رہنے والا ہے ، اس کے خلاف قتل اور لوٹ کے پانچ مقدمات درج ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ بھی راجیو کالا گینگ کا رکن ہے جبکہ29 سال کا منجیت روہتک سے ہے ۔ منجیت بھی کالا گینگ سے وابستہ ہے اور اس پر4 مقدمات درج ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ہریانہ کے اسَوڑا گاوں کے باشندے راجیوکالا کی موت ہو چکی ہے لہٰذا یہ سبھی گینگ کو کھڑا کرنے کی کوشش کر رہے تھے ۔
رپورٹس کے مطابق یہ چار ساگر قتل واردات میں سشیل پہلوان کے ساتھ تھے ۔ ان چاروں نے چار مئی کی رات کو چھاترسال اسٹیڈیم میں ساگر کے ساتھ جو کچھ ہوا، کس طریقے سے سازش رچی گئی، کس طریقے سے واردات کو انجام دیا گیا، اس کا انکشاف دہلی پولیس کے سامنے کیا ہے ۔ در اصل دہلی پولیس کو ایک خفیہ اطلاع ملی تھی کہ کالا سودا گینگ اور نیجر بوانا گینگ کے چار رکن ساگر پہلوان کی موت میں ملوث ہیں اور یہ لوگ گھیوراگاوں میں اپنے ساتھی کالا سے ملنے والے ہیں۔ اسی اطلاع کی بنیاد پر دہلی پولیس نے گھیورا ریلوے کراسنگ کے پاس جال لگایا اور ان چاروں کو گرفتارکر لیا۔ غور طلب ہے کہ چار مئی کو ساگر پہلوان کو دہلی کے چھاترسال اسٹیڈیم میں جم کر پیٹا گیا تھا جس کے بعد اس کی دواخانہ میں موت ہوگئی تھی۔ دہلی پولیس نے اس معاملے میں سشیل پہلوان کو کلیدی ملزم بنایا ہے اور اس وقت سشیل پہلوان اپنے ساتھی اجے کے ساتھ دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی حراست میں ہے ۔