Monday, June 9, 2025
Homesliderحیدرآباد میں کورونا معاملات میں کمی لیکن خطرہ برقرار

حیدرآباد میں کورونا معاملات میں کمی لیکن خطرہ برقرار

- Advertisement -
- Advertisement -

 حیدرآباد۔ کمشنر پولیس حیدرآباد انجنی کمار نے کہا ہے کہ عوام کے بہترین تعاون کی وجہ سے لاک ڈاون کے دوسرے ہفتہ میں حیدرآباد میں مہلک کورونا کے معاملات میں کمی ہورہی ہے جس کے لئے وہ شہریوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں تاہم خطرہ ہنوز ہمارے سروں پر ہے ۔کورونا وائرس تلاش میں ہے کہ کون لاپرواہ انسان ہے ،جس کے گھر میں داخل ہوکر تمام کو پریشان کیاجائے ۔

کمشنر پولیس جو سوشیل میڈیا کے پلیٹ فارم ٹوئیٹر پرسرگرم رہتے ہیں ، انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ حیدرآباد میں ایک کروڑ سے زائد افراد لاک ڈاون کی پابندی  کررہے ہیں لیکن پھر بھی کچھ لوگ اس کی اہمیت کو نظرانداز کررہے ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ گذشتہ روز سٹی پولیس نے لاک ڈاون کی خلاف ورزی کے 60ہزارمعاملات درج کئے ۔اس میں عوامی مقامات پر ماسک نہ پہننے والوں کے خلاف 2590معاملات،سماجی فاصلہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف 380معاملات،عوامی اجتماعات میں مقررہ حد سے زیادہ افراد کی شرکت پر 110معاملات،رات کے وقت کرفیو کی خلاف ورزی پر 4086معاملات اور دیگرمعاملات درج کئے گئے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ کورونا کی دوسری لہر کی شروعات سے اب تک پولیس نے 1,65000 سے زائد معاملات درج کئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ زور زبردستی یا مقدمہ  درج کرنے کا معاملہ نہیں ہے  اور  یہ صرف پولیس کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ ہر شہری کو یہ سمجھنا چاہئے کہ اگر آپ گھر سے باہر نکلیں گے تو کورونا کو پھیلنے کا موقع دیں گے کورونا کو روکیں اور گھر میں ہی رہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ گھروں میں عوام کو قید رکھنے کا اصل مقصد اس مہلک بیماری کی روک تھام کے علاوہ عوام کی جانوں کی حفاظت ہے ۔یہاں اس بات کا تذکرہ بھی اہم ہے گزشتہ چند دنوں سے پولیس نے شہر میں چیک پوسٹ کی تعداد میں اضافہ کے علاوہ ناکہ بندی میں سختی پیدا کردی ہے اور گھروں سے بلاوجہ باہر نکلنے والوں کی گاڑیاں ضبط کرنے کے علاوہ ان کے خلاف مقدمات درج کئے جارہے ہیں۔