کابل۔افغانستان میں تقریباً دو دہوں تک جنگ کے بعد امریکہ نے افغانستان سے امریکی فوجی انخلاءکے عمل کے ساتھ بگرام ایربیس کو بھ 20 دنوں میں خالی کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کا تقریباً نصف کام مکمل ہوگیا ہے ۔امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا ہے کہ اب تک چھ فوجی تنصیبات افغان سیکیورٹی فورسز کے حوالے کی جا چکی ہیں، آئندہ ہفتوں میں مزید فوجی مراکز افغان فورسزکو سونپ دیئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ فوجی اثاثے افغان نیشنل ڈیفنس کے حوالے کئے جائیں گے ، جو اپنے ملک کے استحکام اور سلامتی کے لئے کام کر رہے ہیں، تاہم ایر بیس کی حوالگی کی حتمی تاریخ کے بارے میں انہوں نے کچھ نہیں کہا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکہ آئندہ 20 دنوں میں افغانستان کی بگرام ایربیس افغان فورسز کے حوالے کرنا شروع کر دے گا جس کی تصدیق امریکی عہدیدار نے کردی ہے ۔یہ وسیع بیس سویت یونین نے1980 میں تعمیرکی تھی جو افغانستان میں امریکی اور نیٹو افواج کے زیر استعمال سب سے بڑی فوجی سہولت گاہ ہے اور افغان جنگ کے عروج میں یہاں لاکھوں فوجی تعینات تھے ۔ایک امریکی دفاعی عہدیدار نے منتقلی کے حوالے سے قطعی وقت بتائے بغیر کہا کہ میں تصدیق کرسکتا ہوں کہ کہ ہم بگرام ایر بیس دے دیں گے ۔دوسری جانب ایک افغان سیکیورٹی عہدیدار نے کہا ہے کہ بیس کی منتقلی20 دونوں میں متوقع ہے اور وزارت دفاع نے اس کا انتظام سنبھالنے کے لیے خصوصی کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں۔یہ بیس گزشتہ 2 دہوں کے دوران افغانستان میں میں ملک گیرکمانڈ اور فضائی کارروائیوں کا مرکز رہی ہے اور یہاں ایک جیل بھی ہے جہاں کئی سال تک ہزاروں طالبان اور عسکریت پسندوںکو قید رکھا گیا۔
واضح رہے کہ واشنگٹن یکم مئی سے قبل اپنے متعدد مراکز پہلے ہی افغان فورسز کے حوالے کرچکا ہے جب اس نے فوجوں کے حتمی انخلا کو تیزکیا تھا۔گزشتہ ماہ امریکہ نے جنوبی افغانستان میں قندھار ایر فیلڈ سے انخلا مکمل کیا ہے جو یہاں غیر ملکی افواج کی دوسرا بڑ فوجی مرکز تھا۔خیال رہے کہ امریکی افواج کا انخلا ایسے وقت میں ہورہا ہے کہ جب افغانستان میں طالبان اور افغان فورسز کے درمیان پر تشدد جھڑپیں جاری ہیں۔گزشتہ برس قطر میں امن مذاکرات کا آغاز ہوا تھا لیکن دو دہوں سے جاری اور ہزاروں افرادکی ہلاکت کا سبب بننے والی جنگ کے خاتمے کے لیے اب تک کسی معاہدے میں کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔