Sunday, June 8, 2025
Homesliderمانا پٹیل اولمپکس میں رسائی حاصل کرنے والی پہلی ہندوستانی خاتون تیراک

مانا پٹیل اولمپکس میں رسائی حاصل کرنے والی پہلی ہندوستانی خاتون تیراک

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ ہندوستانی خاتون تیراک مانا پٹیل ٹوکیو اولمپکس میں رسائی حاصل کرنے والی ہندوستان کی پہلی خاتون تیراک اور مجموعی طور پر ملک کی نمائندگی کرنے والی تیسری تیراک ہوںگی۔ سویمنگ فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) نے کہا ہے کہ مانا پٹیل کو یونیورسٹی کوٹہ کے تحت ٹوکیو اولمپکس میں ہندوستان کی نمائندگی کا موقع ملا ہے۔ تفصیلات کے بموجب مانا پٹیل ٹوکیو اولمپکس میں 100 میٹر بیک اسٹروک میں شرکت کریں گی۔

 مانا پٹیل سے قبل سری ہری نٹراج اور ساجن پرکاش نے اولمپک کوالیفکیشن ٹائمنگ (او کیو ٹی) کے اے لیول کی رسائی حاصل کرتے ہوئے اولمپک کی ٹکٹ حاصل کی ہے۔ اولمپک میں یونیورسٹی کوٹہ کے تحت کسی بھی ملک کے لئے ایک خاتون اور ایک مرد ایتھلیٹ کو شرکت کی اجازت دی جاتی ہے۔ ملک کی جانب سے تیراکی میں ایک خاتون اور ایک مرد ایتھلیٹ کو ٹوکیو اولمپکس میں ہندوستان کی نمائندگی کا موقع دیا گیا جس کے تحت مانا پٹیل نے خاتون زمرہ کے اس کوٹہ کا فائدہ اٹھایا ہے۔

اولمپک میں ہندوستان کی نمائندگی کرنے کے ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے مانا نے کہا کہ یہ ایک انتہائی شاندار احساس ہے۔ مجھے اولمپک نے میری رسائی کی اطلاع ساتھی تیراک سے ملی ہے اور میں نے اسے ٹیلی ویژن پر دیکھا ہے جہاں کئی تصاویر نشر کی جارہی ہیں۔ مانا نے اولمپکس ڈاٹ کام سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اب اولمپکس میں عالمی معیار کے شاندار تیراکوں سے مقابلہ کرنا بڑا چیلنج ہوگا۔ 21 سالہ مانا پٹیل 2019 میں ٹخنے کے زخم کی وجہ تیراکی سے دور ہوئی تھیں لیکن انہوں نے رواں برس کے اوائل واپسی کی ہے۔

زخموں سے صحت یابی کے بعد واپسی کے ضمن میں مانا پٹیل نے کہا کہ گزشتہ برس ایک سخت سال تھا اور زخموں سے صحت یابی کے بعد واپسی کرنا آسان نہیں ہوتا۔ مانا پٹیل نے کورونا بحران اور لاک ڈان کو اپنے لئے ایک نعمت قرار دیا اور کہا کہ اس کی وجہ سے زخم کو مندمل ہونے میں کافی فائدہ ہوا ہے۔ ان کا رواں برس پہلا مسابقتی ایونٹ ازبکستان اوپن سوئمنگ چمپئن شپ تھا اور یہ اپریل میں منعقد ہوا تھا جس میں انہوں نے 1:04.47 سکنڈس میں 100 میٹر بیک اسٹروک کے مقابلہ میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔ اس ایونٹ میں سنہری کامیابی کے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے مانا پٹیل نے کہا کہ ازبکستان میں جو مظاہرہ میں نے کیا اور جس وقت کے دوران میں نے مطلوبہ نشانہ حاصل کیا اس پر مجھے کافی خوشی ہے۔ زخموں سے صحت یابی کے بعد مسابقتی ایونٹ میں شرکت کرنا ہی بڑی کامیابی ہوتی ہے اور اس پر میں نے گولڈ میڈل حاصل کیا لہذا یہ سونے پہ سہاگا کے مترادف ہے۔