حیدرآباد ۔ ٹوکیو اولمپک کے آغاز میں 15دن سے بھی کم کا وقت رہ گیا ہے اور جاپان کے دارالحکومت میں ٹوکیو اولمپکس کے مقابلے عوامی موجودگی کے بغیر کھیلے جائیں گے کیونکہ جاپان میں اس وقت کورونا معاملت میں پھر اضافہ ہورہا ہے ۔ ٹوکیو اولمپک کا آغاز 23جولائی سے ہورہا ہے جس میں ہندوستان نے 126 اتھیلیٹس پر مشتمل اپنا اسکواڈ روانہ کیا ہے جس میں کئی ایسے کھلاڑی موجود ہیں جو ہندوستان کو سنہری کامیابی دلوا سکتے ہیں ۔
جن سرفہرست کھلاڑیوں سے ہندوستان کو مڈل کی امید ہےں اُن میں پی وی سندھو ، سورو چودھری ، بجرنگ پونیا اور میری کوم قابل ذکر ہیں ۔ ان کھلاڑیوں سے ہندوستان کو میڈل کی قوی امید ہے کیونکہ انہوں نے اس سے قبل بھی ملک کے لئے میڈل حاصل کئے ہیں ۔ ہندوستان کو اپنے پرچم بردار پی وی سندھو سے اس مرتبہ مزید بہتر مظاہرہ کی امید ہے جیسا کہ سندھو نے 2016 ریو اولمپکس میں ہندوستان کےلئے سلور میڈل حاصل کیا تھا ۔ سندھو ہندوستان کےلئے خاتون سنگلس کے زمرہ میں سب سے بڑی امید ہے جیسا کہ چار سال قبل وہ سنہری کامیابی سے صرف ایک قدم دور تھی کیونکہ انہیں فائنل میں اسپین کی کورولینا مارین کے خلاف شکست ہوئی تھی ۔ امید کی جارہی ہے کہ سندھو اس مرتبہ ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے ٹوکیو گیمس میں گولڈ میڈل حاصل کریں گی ۔
اولمپکس میں ہندوستان کی سب سے بڑی امید پی وی سندھو جنہوں نے چار سال قبل ریو اولمپکس میں ہندوستان کےلئے سلور میڈل حاصل کیا تھا لیکن اس مرتبہ جہاں ان سے گولڈ میڈل کی امید کی جارہی ہے وہیں ان کےلئے میڈل کی راہ آسان نہےں ہے ۔ سندھو کےلئے کوارٹر فائنل میں متوقع حریف کھلاڑی جاپان کی اکین یاما گوچی ہیں ۔ عالمی درجہ بندی میں ساتویں مقام پر فائز سندھو کا مقابلہ کوارٹر فائنل میں مقامی کھلاڑی یاماگوچی سے ہوگا ۔ آخری مرتبہ جب ان دونوں کھلاڑیوں کے درمیان مقابلہ ہوا تھا تو گذشتہ سال سندھو نے یاما گوچی کو قریبی مقابلہ میں آل انگلینڈ میں شکست دی تھی ۔ 2021ءیں کھیلے جانے والے مقابلے کےلئے سندھو کےلئے یہ کامیابی نفسیاتی برتری کےلئے کافی ہوگی ۔ یاماگوچی کےلئے علاوہ سندھو کو میڈل کی راہ میں جو دیگر رکاوٹیں آئیں گی ان میں چینی تائی پائی کی ٹائی زو ینگ یا ان سے زیادہ تجربہ کار انٹانون رٹچانونک کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔