Monday, June 9, 2025
Homesliderافغانستان میں ہندوستانی صحافی دانش صدیقی کا قتل

افغانستان میں ہندوستانی صحافی دانش صدیقی کا قتل

- Advertisement -
- Advertisement -

قندھار۔ پلٹزر ایوارڈ یافتہ ہندوستانی صحافی دانش صدیقی کو قندھار میں قتل کردیا گیا۔یہ اطلاعات ہندوستان میں افغانستان کے سفارت خانے میں تعینات سفیر فرید ماموندزئی نے دی ہیں۔ فرید ماموندزئی نے ٹویٹ کیا کہ جمعرات کی رات قندھار میں اپنے دوست دانش صدیقی کے قتل کی خبر سن کر بہت رنجیدہ ہوں۔ ہندوستانی صحافی اور پلٹزر انعام یافتہ دانش صدیقی افغان سکیورٹی فورس کے ساتھ تھے ۔ میں ان سے دو ہفتہ قبل اس وقت ملا تھا، جب وہ کابل جا رہے تھے ۔ میری ہمدردیاں ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

دریں اثنا، کھیلوں کے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے قندھار میں ہندوستانی صحافی دانش صدیقی کے قتل پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ قندھار میں ہندوستانی صحافی دانش صدیقی کو پرتشدد جھڑپ میں دردناک طورپر قتل کردیا گیا، جو انتہائی افسوسناک ہے ۔دانش نے اپنے پیچھے خاطرخواہ کام چھوڑا ہے ۔ انہیں فوٹوگرافی کے لئے پلٹزر ایوارڈ سے نوازا گیا تھا اور وہ قندھار میں افغان سلامتی دستے کے ساتھ تھے ۔

یاد رہے کہ ممبئی کے باشندے اور نیوز ایجنسی رائٹر کے فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی کو 2018 میں فوٹوگرافی کے لئے پلٹزر ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ انہوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ، دہلی سے معاشیات میں گریجویشن کیا تھا اور 2007 میں جامعہ ماس کمیونیکیشن ریسرچ سنٹر سے ڈگری حاصل کی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے اپنے ٹیلی ویژن کریئر کی شروعات کی اور 2010 میں رائٹر سے وابستہ ہوئے تھے ۔

کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے افغانستان کی موجودہ صورتحال کا احاطہ کرنے جانے والے صحافی دانش صدیقی کے قتل پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور حکومت سے اپیل کی ہے کہ ان کی لاش کو جلد سے جلد وطن واپس لایا جائے ۔ صحافی دانش صدیقی کے قتل پر تعزیت کرتے ہوئے راہول گاندھی نے ٹویٹ کیا کہ دانش صدیقی کے خاندان کے افراد اور احباب سے میری تعزیت۔ میں حکومت ہند سے اپیل کروں گا کہ دانش صدیقی کی لاش جلد سے جلد ہندوستان واپس لانے کے انتظامات کیے جائیں۔واضح ر ہے کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال کی رپورٹنگ کرنے کے لئے قندھار جانے والے ہندوستانی فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی کو قتل کردیا گیا ہے ۔ بتایا جارہا ہے کہ 13 جولائی کو ان پر بھی حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ بال بال بچ گئے تھے ۔