لیڈز۔ ہندوستانی ٹیم لارڈز میں دوسرے ٹسٹ میں 151 رنز کی شاندار جیت کے بعد چہارشنبہ کو ہیڈنگلے میں شروع ہونے والے تیسرے ٹسٹ میں اپنی برتری کو مستحکم کرنے کی کوشش کرے گی۔ہندوستان نے اپنا آخری ٹسٹ اگست 2002 میں اس گراؤنڈ پرکھیلا تھا اور اسے ایک اننگز اور46 رنز سے جیتا۔ اس سے قبل جون 1986 میں ہندوستان نے اس گراؤنڈ پر انگلینڈ کو279 رنز سے شکست دی تھی۔
اس ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے ہندوستان لیڈز میں اپنی برتری2-0 تک بڑھانے کی توقع کرسکتا ہے ۔ دوسری جانب انگلینڈ نے پاکستان کو اس گراؤنڈ پر اپنے آخری دو ٹسٹ میچوں میں ایک اننگز اور55 رنز اور آسٹریلیا کو ایک وکٹ سے شکست دی تھی۔ اس ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے انگلینڈ سیریز میں واپسی کی توقع کر سکتا ہے لیکن ہندوستان نے لارڈز کے تاریخی میدان میں پانچویں اورآخری دن انگلینڈ کو120 رن پر ڈھیر کرنے جیسا جو مظاہرہ کیا تھا، اسے دیکھتے ہوئے ہندوستان کا تیسرے ٹسٹ میں بھی پلڑا بھاری مانا جاسکتا ہے ۔
چاروں ہندوستانی فاسٹ بولروں نے واقعی اچھی بولنگ کی اور انگلینڈ کے بیٹسمینوںکو زیادہ موقع نہیں دیا۔ اس سال اپریل میں برفانی طوفان نے ہیڈنگلے کے میدان کو مکمل طور پر ڈھانپ لیا تھا اورگلیمورگن اور یارکشائر کے درمیان کاؤنٹی میچ ڈرا پرختم ہوا تھا۔ہندوستان نے اس گراؤنڈ پر کھیلے گئے اپنے پہلے تین ٹسٹ ہارے تھے لیکن چوتھا ٹسٹ ڈراکھیلا۔ اس کے بعد ہندوستان اگلے دو ٹسٹ جیت گیا۔ ہندوستان ساتویں بار ہیڈنگلے گراؤنڈ پر کھیلے گا ، آخری بار ہندوستان نے ہیڈنگلے میں ایک اننگز اور46 رنز سے کامیابی حاصل کی جس میں راہول ڈراویڈ ، سچن تنڈولکر اور سوروگنگولی کی سنچریاں شامل ہیں۔
سچن اس میچ میں193 رنز بنا کر آؤٹ ہو کر ڈبل سنچری سے محروم ہو گئے تھے ۔ بولنگ میں لیگ اسپنر انیل کمبلے نے پہلی اننگز میں تین اور دوسری اننگز میں چار وکٹیں لے کر ہندوستان کو یادگار جیت دلائی تھی۔ہندوستان کے ٹاپ تین بیٹسمینوں روہت شرما ، لوکیش راہول اور کپتان وراٹ کوہلی کی دوسری اننگز میں لارڈز میں میچ جیتنے والی کارکردگی میں ناکامی تشویش کا باعث ہے حالانکہ دوسری اننگز میں چیتیشور پجارا اور اجنکیا رہانے کی فارم میں واپسی کچھ راحت کی بات ہے ۔ وراٹ اپنی ٹسٹ کپتانی ثابت کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ انہوں نے لارڈز میں فتح کے ساتھ اپنی37 ویں فتح حاصل کی اور ویسٹ انڈیز کے لیجنڈ کلائیو لائیڈ کو پیچھے چھوڑ دیا۔