نیویارک ۔ روسی عالمی نمبر 2 ڈینیئل میدویدیف نے یو ایس اوپن کے فائنل میں عالمی نمبر ایک نوواک جوکووچ کے خلاف 6-4 ، 6-4 ، 6-4 سے شاندار جیت کے ساتھ اپنا پہلا بڑاخطاب جیت لیا۔ اس کامیابی کے ساتھ انہوں نے جوکووچ کے خواب کوچکنا چور کردیا ۔ جوکووچ سال کے پہلے تین گرانڈ سلام جیتنے کے بعد 1969 میں راڈ لیور کے بعد پہلے ایسے کھلاڑی ہونے کے ریکارڈ کےقریب پہنچ چکے تھے جنہوں نے سیزن کے تمام چاروں گرانڈ سلام خطابات جیتے ہوں ۔ اسکے علاوہ وہ راجر فیڈرر اور رافیل نڈال کے ساتھ تاریخ میں سب سے زیادہ 20 گرانڈ سلام خطابات کا ریکارڈ بھی توڑنے کے خواہاں تھے لیکن روس کے 25 سالہ میدویدیف نے شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے گرانڈ سلام کا اعزاز حاصل کرنے والا تیسرے روسی کھلاڑی بننے ہیں ، اس سے قبل یوگنی کافیلنیکوف اور مارات سافین نے روس کےلئے گرانڈ سلام خطابات حاصل کئے ہیں ۔
میدویدیف نے اپنی پہلی بڑی کامیابی کے بعد کہا کہ آپ کبھی نہیں جانتے کہ آپ اپنے کیریئر میں کب کوئی بڑی کامیابی حاصل کرنے جا رہے ہیں۔ میں بہت خوشی محسوس کررہا ہوں۔ یہ میرا پہلا گرانڈ سلام ہے۔ میں نہیں جانتا کہ اگر میں نے دوسرا یا تیسرا جیت لیا تو میں کیسا محسوس کروں گا۔ یہ میرا پہلاگرانڈ سلام ہے ، لہذا میں واقعی خوش ہوں۔ یہ میرے لیے بہت معنی رکھتا ہے ۔
میدویدیف نے اپنا پہلا بڑا فائنل دو سال قبل یو ایس اوپن میں اسی کورٹ پر آرتھر ایشے اسٹیڈیم میں کھیلا تھا۔ اس موقع پر روسی کھلاڑی کو اسپین کے رافیل نڈال کے خلاف پانچ سیٹوں کے سخت ترین مقابلے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن اس بار میدویدیف نے پہلے گیم سے میچ کو کنٹرول کیا اور دو گھنٹے 15 منٹ کے بعد اپنے کیریئر کی سب سے بڑی جیت حاصل کی۔ میدویدیف نے ٹرافی کی تقریب کے دوران کہا سب سے پہلے میں آپ کے مداحوں اور نوواک کے لیے معذرت چاہتا ہوں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ وہ آج کس ریکارڈ کے قریب تھے ۔میں نے یہ کبھی کسی کو نہیں کہا ، لیکن میں ابھی یہ کہوں گا۔ میرے لیے آپ تاریخ کے عظیم ٹینس کھلاڑی ہیں۔
فائنل میں 25سالہ نوجوان میدویدیف اہم موقع پر اپنے اعصاب پر قابو کھونے لگے اور انہوں نے اپنے پہلے چمپئن شپ پوائنٹ پر تیسرے سیٹ میں 5-2 کے موقع پر جب وہ چمپئن شپ کے لئے سرویس کررہے تھے اس موقع پر انہوں نے ڈبل فالٹ کیا اور مقابلے میں پہلی مرتبہ سرویس کھو دی۔ اس کے بعد ہجوم نے جوکووچ کو وہاں سے واپس میچ میں واپس لانے کےلئے ہمت افزائی کرنا شروع کیا پھر ا س کے بعد میدویدیف نے اپنے اگلے میچ پوائنٹ پر دوبارہ ڈبل فالٹ کیا۔
جوکووچ نے خوابوں کا چکنا چور کرنے والی شکست کے بعد میدان میں موجود مداحوں سے کہا کہ میں آج رات یہ کہنا چاہتا ہوں اگرچہ میں نے میچ نہیں جیتا لیکن میرا دل خوشی سے بھرا ہوا ہے اور میں سب سے خوش آدمی ہوں کیونکہ آپ لوگوں نے مجھے بہت خاص احساس دیا ہے ۔میں نے نیویارک میں کبھی ایسا محسوس نہیں کیا … میں تم لوگوں سے پیار کرتا ہوں۔میری حمایت کے لیے بہت بہت شکریہ اور جو کچھ تم نے آج رات میرے لیے کیا ہے وہ دل کو چھونے والا احساس ہے ۔میچ شروع ہونے سے پہلے سربیائی شائقین کے بڑے گروہ آرتھر ایشے اسٹیڈیم کے باہر کھڑے ہو کر جوکووچ کے نام کے نعرے لگا رہے تھے۔