پرتاپ گڑھ۔ ہندوستان میں بے روزگاری و مہنگائی عروج پر ہونے کے سبب آج پریشان حال لوگوں کے سامنے ملازمت ایک سنگین مسئلہ ہے ۔ ۔حکومت مہنگائی و بے روزگاری پرقابو کرنے کے برعکس ملک میں آئندہ ہونے والے اسمبلی الیکشن کے لئے فرقہ وارانہ حکمت عملی پر کام کرنے میں مصروف ہے جس کے سبب لوگ بے کاری و بھکمری کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں ۔
پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے میڈیا کو جاری بیان میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا ۔ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ جب سے بی جے پی مرکز و صوبوں میں زیر اقتدار ہے اسی وقت سے ملک میں ابتر اقتصادی پالیسی کے سبب بے روزگاری بڑھی اور خانگیانہ سے حالات بگڑے ہیں، اس سے صرف سرمائے داروں کو فائدہ پہنچ رہا ہے ۔ حکومت جواقتصادی پالیسی نافذ کررہی ہے اس سے عام آدمی کے برعکس سرمائے داروں کی تجوری بھررہی ہے ۔ نوٹ بندی کے بعد کورونا اوقات میں حکومت کی شدید ناکامی کے سبب جہاں لوگوں کو جان گنوانی پڑی ،وہیں اقتصادی طورپرجو گراوٹ آئی ہے ، ابھی تک حکومت اسے سنبھالنے سے قاصر ہے ۔
کورونا اوقات سے بند تجارت و صنعت کے سبب جو بے روزگاری و بے کاری بڑھی ہے اس سے ملک بھکمری کے دہانے پر ہے ۔ بی جے پی اپنے تئیں لوگوں کے اشتعال کو دیکھتے ہوئے آئندہ اسمبلی انتخابات میں اپنی کامیابی کے لئے فرقہ وارانہ حربہ استعمال کرنا شروع کردیا ہے ۔ بی جے پی ہندو مسلم نفرت کی سیاست کرکے پولرائزیشن کے سہارے کامیابی کا خواب دیکھ رہی ہے ۔ مہنگائی بے روزگاری سے پریشان لوگوں کو اب گمراہ کرنے میں بی جے پی کامیاب نہیں ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ پیس پارٹی بی جے پی کی نفرت کی سیاست کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔