حیدرآباد ۔ محکمہ توانائی شہر حیدرآباد میں 410 مقامات پر الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ پوائنٹس قائم کرنے کے لیے اقدامات شروع کردئے ہیں ۔ اس سلسلے میں محکمہ کے عہدیداروں نے تلنگانہ اسٹیٹ رینیوایبل انرجی ڈیولپمنٹ کارپوریشن سے بات چیت کی ہے۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اسکیم کے تحت جدید ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تمام الیکٹرک سب اسٹیشنز، زونل، سرکل اور ڈی ای، اے ای آفسز اور ای آر اوز کے تحت آنے والے علاقوں میں چارجنگ پوائنٹس قائم کرنے کی کوششیں تیز کردی گئی ہیں۔
اس حوالے سے فیصلہ کیا گیا کیونکہ ان جگہوں پر سینکڑوں گاڑیاں کھڑی کرنے کی سہولت موجود ہے۔ جگہ کی دستیابی پرمنحصر ہے، ہر جگہ پر کم از کم چار یا اس سے زیادہ چارجنگ اسٹیشن قائم کیے جائیں گے۔ ان گاڑیوں کو تیار کرنے والی کمپینوں کی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے الیکٹرک گاڑیوں ، کاروں اور اسکوٹروں کی فروخت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ کئی سرکاری اور خانگی ایجنسیوں کو چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے پر توجہ مرکوز کر دی ہے، جو فروخت کو بہتر بنانے کے لیے بہت ضروری ہے۔ علاوہ ازیں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن(جی ایچ ایم سی ) علاقے میں تلنگانہ اسٹیٹ سدرن پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی لمیٹڈ(ٹی ایس ایس پی ڈی ایل سی ) کے تمام سب اسٹیشنز، زونل، سرکل، ڈویژنل انجینئر، اسسٹنٹ انجینئر دفاتر اور بجلی کے ریونیو دفاتر کو گاڑیاں پارک کرنے کے لیے جگہ کی دستیابی کی وجہ سے اسٹیشنز چارجنگ مراکز کے قیام کے لیے موزوں پایا گیا۔
حکومت تلنگانہ نے الیکٹرک گاڑیوں کو ترقی دینے کے لیے رجسٹریشن اور روڈ ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔ آئی ٹی کمپنیوں کے کیمپس میں چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کی مشق شروع کر دی گئی ہے۔ اسی طرح میٹرو اسٹیشنوں پر بھی چارجنگ اسٹیشن فراہم کیے جارہے ہیں۔ درحقیقت فروخت ہونے والی تقریباً 50 فیصد الیکٹرک گاڑیاں اب شہر کی سڑکوں پر چل رہی ہیں۔ اس کو مدنظر رکھتے ہوئے، حکام نے نشاندہی کی ہے کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کے لیے سب سے موزوں ایجنسی ہے کیونکہ الیکٹرک گاڑیوں کے زیادہ تر صارفین اپنی گاڑیاں محکمہ برقی کے دفاتر کے قریب کے علاقوں میں چلاتے ہیں۔ اگر چارجنگ اسٹیشن دن بھر کاروبار کرتے ہیں تو یہ ان کے لیے منافع بخش ہوگا۔ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے، چارجنگ اسٹیشن بجلی کے محکمے کے دفاتر کے احاطے میں قائم کیے جائیں گے۔