حیدرآباد ۔ٹریفک پولیس کی بنیادی ذمہ داری شہر میں ٹرافک کے بہاؤ کو تیز اور بہتر بنانا ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ ٹریفک پولیس نے ہی ٹریفک جام کرنے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے کیونکہ نشے کی حالات میں ڈرائیونگ کے نام پر جو تلاشی مہم چلائی جارہی ہے یہ مہم ٹریفک جام کی سب سے بڑی وجہ ثابت ہورہی ہے ۔پولیس رات کے بجائے شام کے وقت مے نوشی کرنے والے ڈرائیوروں کی چیکنگ کے لیے سڑکوں پر چیک پوسٹیں لگا کر ٹریفک جام کررہی ہے۔ پولیس کی اس پالیسی سے عوام پریشان ہیں۔
اس سے پہلے ٹریفک پولیس نشے میں دھت ڈرائیوروں کو آدھی رات کے بعد معائنہ کرتی تھی اور بعد میں رات 10 بجے سے یہ کارروائی شروع ہوتی تھی لیکن اب کچھ علاقوں میں وہ شام کو ہی چیکنگ شروع کر رہے ہیں۔ کچھ دنوں سے یہ کارروائی شام 6 بجے اور کبھی شام 7 بجے ہی شروع کردی جارہی ہے ۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب زیادہ تر لوگ کام سے گھر لوٹتے ہیں، جس کی وجہ سے شام کے وقت سڑکوں پر ٹریفک جام نظرآرہا ہے جو عوام کےلئے کافی پریشان کن ہے ۔ ٹریفک پولیس روزانہ شام کے وقت لنگر ہاؤس نرسنگ روڈ اور درگا مٹھ مندر پر جہاں فروٹ مارکٹ بھی موجود ہے، نشے میں گاڑی چلانے والوں کو پکڑنے کے لیے خصوصی مہم چلا رہی ہے لیکن یہ مہم عوام کےلئے درد سر بن گئی ہے ۔
عوام کو ہونے والی پریشانی کا ذکر کرتے ہوئے فارما کمپنی میں کام کرنے والے نوین نے کہاجب ہم دفتر سے گھر لوٹتے ہیں تو ہمیں ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ عام طور پر ٹریفک پولیس کو ٹرافک جام کو ختم کرنے کےلئے رکھا جاتا ہے لیکن یہاں وہ خود ہی ٹریفک جام پیدا کررہے ہیں۔ عام طورپر یہاں تک کہ عام شرابی بھی رات کو ہی پیتے ہیں جبکہ دن کے وقت صرف خاص مواقع پر مے نوشی کرتے ہیں اور ایسے افراد کے خلاف کارروائی رات کے اوقات میں بہتر ہوتی ہے لیکن شام کے آغاز سے ہی ایسی کارروائی صرف ٹرایفک جام کے مسائل پیدا کررہی ہے ۔دوسری جانب ٹریفک انسپکٹر چوہدری شنکر ریڈی نے کہا نشے میں ڈرائیونگ کی جانچ کے لیے کوئی مقررہ وقت نہیں ہے۔ ہم اپنے ڈیوٹی پلان کے مطابق یہ کارروائی انجام دیتے ہیں ۔ ہم عام طورپر شام 7بجے کے بعد ہی چیکنگ کرتے ہیں۔ ساتھ ہی ہم ٹریفک کا بھی خیال رکھتے ہیں۔ معمولی ٹریفک کے علاوہ کوئی بڑا ٹریفک جام نہیں ہے۔ ہم یقینی طورپر عوامی رائے کو مدنظر رکھتے ہوئے کارروائی کا وقت تبدیل کریں گے۔