نئی دہلی ۔ متنازعہ بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کی سکھوں سے متعلق سوشل میڈیا پوسٹس کو مذہبی جذ بات کو شدید ٹھیس پہنچانے اور ملک کے اتحاد کو توڑنے والا قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف درج مقدمات کو ممبئی منتقل کرکے ان مقدمات کی سماعت تیزکرنے کا حکم دینے سے متعلق مفاد عامہ کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہے ۔ایڈوکیٹ چرنجیت سنگھ چندرپال نے ایک درخواست میں الزام لگایا ہے کہ کنگنا کا مقصد سکھوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا اور ملک کے اتحاد کو توڑنا ہے ۔ انسٹاگرام پرسکھوں کو خالصتانی اور دہشت گردکہہ کر ان کے جذبات سے کھیل کر بدامنی پھیلانے کی مکروہ کوشش کی گئی ہے ۔
ایک اور وکیل کے توسط سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ اداکارہ کا یہ جرم نہ تو نظراندازکرنے کے قابل ہے اور نہ ہی قابل معافی ہے ۔ اس لیے ان کے خلاف ملک کی مختلف ریاستوں میں درج مقدمات کو جلد سماعت کے لیے ممبئی منتقل کرنے کا حکم دیاجائے ۔سپریم کورٹ کے وکیل چندرپال نے اپنی عرضی میں چھ ماہ کے اندر چارج شیٹ داخل کرنے اور تمام معاملوں میں دو سال کے اندر ٹرائل مکمل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
چندر پال نے ایڈوکیٹ انیل کمار کے ذریعے دائر21 صفحات پر مشتمل درخواست میں الزام لگایا کہ مرکز کے تین زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک سے وابستہ سکھوں کو نشانہ بناتے ہوئے یکے بعد دیگرے کئی قابل اعتراض ریمارکس دیئے گئے ، جسے معاف نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ کنگنا کے انسٹاگرام اکاؤنٹ کے ذریعے سکھوں کو ملک دشمن کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس سے تمام سکھوں کو دکھ پہنچا ہے ۔کنگنا کے علاوہ درخواست گزار نے اس معاملے میں مرکزی، مہاراشٹر، بہار، پنجاب اور دہلی (یونین ٹیریٹری) حکومتوں سمیت 17 کو مدعا بنایا ہے ۔