کنگسٹن (جمیکا)۔ اینڈی میک برائن اور ہیری ٹییکٹر کی نصف سنچریوں کی بدولت آئرلینڈ نے ویسٹ انڈیز کو تیسرے اور آخری ونڈے انٹرنیشنل میں دو وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں تاریخی 2-1 سے کامیابی حاصل کی ۔ ویسٹ انڈیز نے50 اوورز میں سیریز میں تاریخی کامیاب حاصل کرنے کے لیے 213 کا معمولی ہدف مقرر کیا،مہمانوں نے ایک مشہور سیریز جیتنے کے لیے میک برائن (59) اور ٹییکٹر (52) کے صبر کے ساتھ نصف سنچریاں ا سکور کرنے کے بعد ڈرامائی انداز میں نشانے تک پہنچ گئے ۔
آئرلینڈ نے 190/4 کے بعد چار وکٹیں گنوائیں اور بظاہر اپنے مطلوبہ ہدف کو حاصل کرنے میں جدوجہد کا سامنا کرنے لگی لیکن مہمانوں نے آئرش کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ تاریخی سیریز جیتنے اور 10 مزیدآئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ سوپر لیگ پوائنٹس حاصل کرنے کے لیے اپنے اعصاب کو قابو میں رکھا ۔ اس سے قبل ویسٹ انڈیز کو اپنی ہی تباہی کا سامنا کرنا پڑا تھا، صرف 29 رنز پر چھ وکٹیں گنوانے کے بعد شائی ہوپ نصف سنچری کے ساتھ ٹیم کو سہارا دیا ۔ میک برائن نے 4/28 کے اعداد وشمار کے ساتھ میزبان ٹیم کو زیادہ نقصان پہنچایا اور آل راؤنڈر جیسن ہولڈر نے ویسٹ انڈیز کو 44.4 اوورز میں 212 رنز تک پہچانے میں اہم رول ادا لیکن وہ بھی آئرلینڈ کوپریشان کرنے کرنے والا اتنا بڑا ہدف نہیں دے سکے ۔ 13 جنوری کو دوسرے ونڈے میں آئرلینڈ کی پانچ وکٹوں سے کی کامیابی کے بعد تیسرا ونڈے فیصلے کن تھا اور یہ ویسٹ انڈیز ہی تھی جس نے سبینا پارک میں پہلے ون ڈے میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
شائی ہوپ نے اپنے ونڈے کیریئر کی تیز ترین نصف سنچری بنائی، صرف 37 گیندوں پر یہ تاریخی مقام حاصل کیا لیکن 11ویں اوور میں ہوپ کی روانگی نے تباہی کو جنم دیا کیونکہ میزبان ٹیم نے مڈل آرڈر میں چار رنز پر تین وکٹیں گنوا دیں، کریگ ینگ اور میک برائن نے اس موقع پر میزبان کو نقصان پہنچایا۔میک برائن نے تیسری بار کپتان کیرون پولارڈ کو 19 کے اسکور پر سلپ میں کیچ کرایا تو ایسا لگ رہا تھا کہ ویسٹ انڈیز کو غیر مسابقتی مجموعی اسکور کا خطرہ ہے ۔ ہولڈر (44)، اکیل ہوسین (23) اور اوڈین اسمتھ (20 ناٹ آؤٹ) نے ویسٹ انڈیز کو 200 تک پہنچانے میں مدد کی۔ لیکن ینگ نے دوبارہ بولنگ میں واپس آکر مقابلے کی تیسری وکٹ حاصل کی۔ 3/43 کے اعداد و شمار کے ساتھ ختم ہونے والی اننگز کو مکمل کیا ۔
تاریخی کامیابی کےلئے نشانہ کے تعاقب میں آئرلینڈ کا بدترین آغاز ہوا جب ولیم پورٹر فیلڈ اننگز کی پہلی ہی گیند پر الزاری جوزف کی گیند پر باؤنڈری پر کیچ ہو گئے۔ میک برائن اور پال اسٹرلنگ نے اننگز کو مستحکم کیا، بعد ازاں میک برائن اور ٹییکٹر نے تیسری وکٹ کے لیے مزید 79 رنز جوڑے، میک برائن نے 100 گیندوں پر 59 رنز کی شاندار شراکت کو جاری رکھتے ہوئے آئرلینڈ کو 152/3 پر اوڈین اسمتھ کا شکار ہوئے ۔ ایسا لگ رہا تھا کہ آئرش آرام دہ اور پرسکون جیت کی طرف گامزن ہےلیکن وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی رہیں اور جب ٹییکٹر 52 کے اسکور پر روسٹن چیس کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔
آئرلینڈ کے ٹیل لینڈرز مارک ایڈیئر اور کریگ ینگ نے ٹیم کو کامیابی تک پہنچانے کے لیے اپنے اعصاب کو تھام لیا، ینگ کے نازک کٹ نے چوکا مکمل کیا اور آئرش ٹیم نے دو وکٹوں کی کامیابی پر مہر ثبت کی۔اینڈی میک برائن جنہوں نے تیسرے مقابلے میں 59 رنز اسکور کرنے کے علاوہ 28 رنز کے عوض 4 وکٹیں حاصل کی انہیں مقابلے کا بہترین کھلاڑی قراردیا گیا جبکہ انہوں نے تین مقابلوں کی سیریز میں 128 رنز اور 10 وکٹوں کے حصول کے ساتھ مین آف دی سیریز کا ایوارڈ بھی اپنے نام کیا۔
مختصر اسکور :ویسٹ انڈیز ۔212 رنز پر آل آوٹ(شائی ہوپ 53،جیسن ہولڈر44،اینڈی میک برائن 28/4 اور گریک ینگ 43/3)
آئرلینڈ 214/8 (اینڈی میک برائن 59 ،ہیری ٹیکر52،روسٹن چیس 44/3 اور عقیل حسین 59/3)