نئی دہلی ۔ ملائم سنگھ یادو کی بہو اپرنا یادو اتر پردیش میں پہلے مرحلے کی پولنگ سے صرف تین ہفتے قبل بی جے پی میں شامل ہوگئیں۔ وہ یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں اتر پردیش ریاستی یونٹ کے صدر سواتنتر دیو سنگھ، نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ، بی جے پی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ انیل بلونی کی موجودگی میں بی جے پی میں شامل ہوئیں۔ پارٹی میں اپرنا کا خیرمقدم کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ ملائم سنگھ یادو کی بہو بی جے پی میں شامل ہو رہی ہیں اور وہ پارٹی کو مضبوط کرنے کے لیے کام کریں گی۔
نائب وزیر اعلیٰ موریہ نے کہا ملائم سنگھ یادو کی بہو ہونے کے باوجود انہوں نے ہمیشہ بی جے پی کے کام کے حق میں بات کی۔سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو پر طنز کرتے ہوئے موریہ نے کہااکھلیش خاندان کو سنبھالنے میں کامیاب نہیں ہوئے، بطور وزیر اعلیٰ اور رکن پارلیمنٹ بھی وہ ناکا م ہیں ۔ بی جے پی کی پہلی فہرست میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور میرے نام کا اعلان کیا گیا تھا۔ اکھلیش جس نے ہمیشہ بی جے پی حکومت کے کاموں کا سہرا اپنے سر لینے کی کوشش کی، ان میں اتر پردیش میں کہیں سے بھی اسمبلی انتخابات لڑنے کی ہمت نہیں ہے۔ اپرنا نے بی جے پی میں شامل ہونے کا موقع دینے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ کا شکریہ ادا کیا۔
اپرنا نے کہامیں ہمیشہ وزیر اعظم سے متاثر ہوں اور سوچھ بھارت مشن یا خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے کیے گئے کاموں کے بارے میں بات کرتی ہوں۔ میرے لیے قوم ترجیح ہے اور اب میں نے قوم کی تعمیر کے راستے پر سفر شروع کیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ وہ لکھنؤ کینٹ اسمبلی سیٹ سے ٹکٹ مانگ رہی ہیں، تاہم بی جے پی قیادت نے واضح کیا ہے کہ شمولیت کے لیے کوئی پیشگی شرط نہیں ہے۔ ملائم سنگھ یادو کے بیٹے پراتک یادو کی بیوی اپرنا نے 2017 کے انتخابات میں لکھنؤ کینٹ سے بی جے پی ریتا بہوگنا جوشی کے خلاف مقابلہ کیا تھا۔ الہ آباد سے بی جے پی کے لوک سبھا ممبر جوشی نے اس دوران پارلیمنٹ سے استعفیٰ دینے کی پیشکش کی اگر پارٹی آئندہ اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں ان کے بیٹے میانک جوشی کو ٹکٹ دینے کے لیے تیار ہے۔ اتر پردیش اسمبلی انتخابات 10 فروری سے شروع ہونے والے ہیں اور فروری مارچ میں سات مرحلوں میں ہوں گے۔ ووٹوں کی گنتی 10 مارچ کو ہوگی۔