حیدرآباد ۔ کہتے ہیں کہ جرم کبھی چھپتا نہیں اور مجرم کبھی بچتا نہیں ، ایسا ہی ایک واقعہ حیدآباد کے مضافاتی علاقے میں پیش آیا جہاں مقتول خاتون کے ہاتھ پر لکھے ہوئے فون نمبرکو بنیاد ی سراغ بناکر پولیس قاتل تک پہنچ گئی۔تفصیلات کے بموجب سٹی پولیس نے 9 جنوری کو شاہ میر پیٹ میں ایک خاتون کے قتل کا معمہ حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اطلاع کے مطابق متوفی خاتون کی لاش ایک جھیل سے مسخ شدہ حالت میں ملی۔معاملے کی تفتیش کرنے والی پولیس ٹیم کو متاثرہ خاتون کی دائیں ہتھیلی پر لکھا ہوا ایک موبائل فون نمبر ملا۔
پولیس کے مطابق نمبر واضح طور پر نظر نہیں آ رہا تھا تاہم پولیس نے سراغ لگانے والی ٹیموں کی مدد سے قاتل کو گرفتار کرلیا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ فون نمبر کے سات ہندسے نظر آرہے تھے جبکہ باقی تین ہندسوں کو واقعے کے دن جھیل کے قریب فعال موبائل فونس کے ہندسوں کو تبدیل کرکے دیکھا گیا اور اس کام کےلئے 2000 سے زائد موبائل نمبروں کا تجزیہ کرنے کے بعد اصل نمبر ملا ۔ نمبر کی بازیافت کے بعد پولیس کو کچھ سراغ ملا اور اس پولیس ٹیم کی مدد سے متاثرہ خاتون کی شناخت اور اس کے اہل خانہ کی شناخت کی گئی ۔
ایک رپورٹ کے مطابق تفتیش کے دوران متوفی خاتون کے اہل خانہ نے مشتبہ افراد کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔ اس دوران پولیس کی ٹیم نے متاثرہ کے بوائے فرینڈ یوگیش اور اس کے دوست راجیش کو گرفتارکر لیا۔ اس اندوہناک واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک پولیس عہدیدار نے کہا کہ انہوں نے تقریباً 90 موبائل نمبرز کوشک کے دائرے میں لیا جن کی نقل و حرکت جھیل کے قریب پائی گئی۔ مقدمہ کے سلسلے میں کی گئی گرفتاریوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پولیس ٹیم نے کہا کہ اب متوفی خاتون یوگیش کے ساتھ تعلقات میں تھی۔ پولیس نے یوگیش اور اس کے دوست راجیش کو گرفتار کر لیا ہے جس نے جرم میں اس کی مدد کی تھی۔