Saturday, May 10, 2025
Homesliderاترپردیش انتخابات ، 58 اسمبلی نشستوں کےلئے رائے دہی کا آغاز

اترپردیش انتخابات ، 58 اسمبلی نشستوں کےلئے رائے دہی کا آغاز

- Advertisement -
- Advertisement -

لکھنؤ۔ اترپردیش اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں جمعرات کی صبح 7 بجے سے ریاست کے 11 اضلاع کی 58 اسمبلی سیٹوں کے لیے رائے دہی ( ووٹنگ)  شروع ہوگئی ۔ الیکشن کمیشن کے دفتر سے موصولہ اطلاع کے مطابق انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ کا کام کووڈ پروٹوکول کے تحت صبح سات بجے شروع ہوا، جو شام چھ بجے تک جاری رہے گا۔ رائے دہی  پرامن طریقے سے جاری ہے اور کہیں سے کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔اس مرحلے میں شاملی، ہاپوڑ، گوتم بدھ نگر، مظفر نگر، میرٹھ، باغپت، غازی آباد، بلند شہر، علی گڑھ، متھرا اور آگرہ اضلاع میں رائے دہی  ہو رہی ہے۔
انتخابات کا پہلا مرحلہ جاٹ اکثریتی علاقے میں ہو رہا ہے۔ اس مرحلے میں ریاستی حکومت کے وزراء شری کانت شرما، سریش رانا، سندیپ سنگھ، کپل دیو اگروال، اتل گرگ اور چودھری لکشمی نارائن سمیت کل 623 امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ان میں 73 خواتین امیدوار بھی شامل ہیں۔ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر اجے کمار شکلا نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کو منصفانہ، محفوظ اور پرامن طریقے سے کروانے کے لیے وسیع انتظامات اور حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔ کوویڈ19 کے پیش نظر رائے دہی  اسٹیشنوں پر مناسب مقدار میں تھرمل سکینر، سینیٹائزر، دستانے، فیس ماسک، فیس شیلڈ، پی پی ای کٹ، صابن، پانی کا انتظام کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے کی رائے دہی میں 2.28 کروڑ اہل ووٹر ہیں۔ ان میں سے 1.24 کروڑ مرد، 1.04 کروڑ خواتین اور 1448 ٹرانس جینڈر ووٹر ہیں۔ رائے دہی پر کڑی نظر رکھنے کے لیے 48 جنرل آبزرور، آٹھ پولیس آبزرور اور 19 ایکسپینڈیچر آبزرور بھی تعینات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 2175 سیکٹر مجسٹریٹ، 284 زونل مجسٹریٹ، 368 سٹیٹک مجسٹریٹ اور 2718 مائیکرو آبزرور بھی تعینات کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ووٹر شناختی کارڈ کی عدم موجودگی میں آدھار کارڈ، منریگا جاب کارڈ، پین کارڈ اور ڈرائیونگ لائسنس سمیت 12 اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ووٹ ڈالا جا سکتا ہے۔سابق2017  میں ہوئے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں  بی جے پی نے پہلے مرحلے میں 58 میں سے 53 سیٹیں جیتی تھیں، جب کہ سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کو دو دو سیٹیں ملی تھیں۔ اس کے علاوہ راشٹریہ لوک دل کا ایک امیدوار بھی جیت گیا۔