وارانسی۔ شیو پور پولیس نے اکام سے مطالبہ کیا یک نوجوان کو گرفتار کیا ہے جس نے ایرپورٹ روڈ پر واقع ایک اسکول کے سامنے سینکڑوں بچوں کے ساتھ مظاہرہ کرتے ہوئے اسکول کے حکہ وہ مسلم طالبات کو حجاب پہننے کی اجازت نہ دیں۔اسکول کی پرنسپل نرملا راٹھور نے واضح کیا کہ اسکول میں ڈریس کوڈ پر سختی سے عمل کیا جاتا ہے اور کسی طالب علم کو حجاب پہننے کی اجازت نہیں ہے۔اس کی شکایت پر پولس نے بھرلائی علاقہ کے ہمانشو چترویدی کے خلاف ایف آئی آر درج کی اور اسے گرفتار بھی کیا۔انسپکٹر شیو پور ایس آر گوتم نے کہا کہ چترویدی، کئی نابالغ لڑکوں اور لڑکیوں کے ساتھ پیر کو اسکول کے سامنے جمع ہوا اور ایک مظاہرہ شروع کیا۔
مظاہرین نے ایک بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر حجاب پر پابندی اور ڈریس کوڈ پر عمل کریں جیسے پیغامات درج تھے۔چترویدی نے الزام لگایا کہ اسکول کے پرنسپل نے کئی طالب علموں کو حجاب میں اسکول آنے کی اجازت دی تھی۔اطلاع ملتے ہی شیو پور پولیس موقع پر پہنچی اور مظاہرین کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ گوتم نے کہا کہ چترویدی کے ساتھ آنے والے تمام لڑکے اور لڑکیاں نابالغ تھے، اس لیے انہیں انتباہ جاری کرنے کے بعد گھر جانے کے لیے کہا گیا کہ وہ ایسے وقت میں ایسی حرکتوں میں ملوث نہ ہوں جب اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ضابطہ اخلاق بھی نافذ ہے۔
چترویدی کو حراست میں لینے کے بعد پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کردی۔اسکول کی پرنسپل نے چترویدی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور پولیس سے کہا کہ وہ سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے دیکھیں کہ ان کے ادارے میں کس طرح ڈریس کوڈ کی پیروی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکول کے کیمپس کے باہر پہننے والے کسی بھی شخص کے لباس کے لیے اسکول حکام جوابدہ نہیں ہیں لیکن اسکول کے اندر ڈریس کوڈ پرسختی سے عمل کیا جاتا ہے۔حال ہی میں کرناٹک میں حجاب کا تنازعہ شروع ہوا ہے اور اس سلسلے میں دائر درخواستیں ریاست کی ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہیں۔